مزید خبریں

آتشزدگی میں پاکستانیوں کی اموات ،خالد رشید کااظہارِافسوس

سعودی عرب میں جدہ کے معروف کاروباری شخصیت اور پاک سعودی فرینڈزشپ فورم کے چیئرمین چودھری خالدرشید اور انکےساتھیوں نے مکہ المکرمہ میں ابراہیم خلیل روڈ پر واقع ایک ہوٹل کی تیسری منزل پر شارٹ سرکٹ سے ایک کمرے میں آگ لگنے سے جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دیگر کمروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، آتشزدگی کے اس واقعے میں آٹھ پاکستانی عمرہ زائرین کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے طائف شاہراہ پرالمناک حادثہ ایک ہی خاندان کے 7 افراد کے ہلاکت پربھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ الله تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے آمین انا للہ وانا الیہ راجعون۔ الله تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے اور پسماندگان کو صبرجمیل عطافرمائے آمین اس غمگین حادثہ پر ہم ان کے وارثوں کے غم میں برابر شریک ہیں الله تعالی ان سب کی مشکلیں آسان کرے۔ آمین۔
دریں اثناء پاکستان قونصلیٹ جدہ میں قونصل ویلفیئر شیراز علی خان نے میڈیا کوبتایا کہ مکہ ہوٹل میں آگ لگنے سے چار کمروں کو نقصان پہنچا۔ مرنے والے پاکستانیوں میں چار کی شناخت ہوگئی جن میں دو کا تعلق وہاڑی جبکہ دو کا قصور سے ہے۔ دیگر چار افراد کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔ شیراز علی خان نے بتایا کہ ’جھلسنے کے باعث مرنے والوں کی نعشوں کی شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے تاہم شناخت کا عمل جاری ہے۔ ’سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ’ممکن ہے نعشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے سے مدد لی جائے۔ قونصل ویلفیئر نے مزید کہا کہ ’مرنے والوں کی نعشیں ہسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی ہیں۔ ورثا سے رابطہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد میتیں پاکستان بھجوانے یا مکہ میں تدفین کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہے۔ مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہونے کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبریں درست نہیں۔‘
قبل ازیں ہلاکتوں کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے بتاہا تھا کہ ’مکہ کے ہوٹل میں آتشزدگی کے افسوسناک واقعے میں 8 ہلاکتوں اور 6 پاکستانیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ’جدہ میں پاکستانی مشن مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی مدد کی جا سکے۔