مزید خبریں

باڈہ کی ترقی اور خوشحالی تحصیل سے منسوب ہے،تعلقہ موومنٹ

باڈہ (نمائندہ جسارت) ’’ہے حق ہمارا تعلقہ باڈہ، تمہیں دینا پڑے گا تعلقہ باڈہ، لے کر رہیں گے تعلقہ باڈہ‘‘ کے نعروں کے ساتھ مکین ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈز اُٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔ باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے کیے جانے والے ہفتہ وار احتجاج کے سلسلے میں اتوار کو بھی باڈہ تعلقہ موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر کامریڈ قادر بروہی کی قیادت میں میڈیا ہاؤس سے ٹاؤن ہال تک ریلی نکال کر احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے میں شہر کی سیاسی، سماجی، علمی، ادبی، صحافتی اور کاروباری تنظیموں کے رہنماؤں عزیز بروہی، علی انور عسکری، دو دو دیشی، محمد علی خشک، کامریڈ منور نوناری، اصغر نوناری، میر مرتضیٰ گوپانگ، آصف عباسی، مختار انصاری، بخشل مگسی، جمیل میمن، سینئر صحافی حسن کلہوڑو، مظہر نوشاد پھلپوٹو، رونق پھلپوٹو، محمد امین سیال، مور سندھی، افضل سانبھل، ممتاز دایو، زاہد پٹھان، نواب پٹھان، سرائی سوڈھو، وقار سندھی، وقار سیال، خیر محمد ڈنگراج، فقیر جلال ساریو اور دیگر شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر آبادی اور اراضی کے اعتبار سے تحصیل کا حقدار ہے لیکن سندھ حکومت اور مقامی نمائندوں نے نظرانداز کرکے شہر کو تباہی کنارے پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بائی پاس، پبلک پارک، ٹیکسی اسٹینڈ، کمیونٹی ہال اور دیگر سہولیات کی کمی ہے وہاں شہریوں کو پینے کا میٹھا پانی تک میسر نہیں۔ مکین انسان تو انسان جاندار بھی زہر آلودہ پانی استعمال کرکے مر رہے ہیں، کئی شہری بزرگ اور بچے گیسٹرو، ڈائریہ، پیٹ اور چمڑی کے مختلف امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں ایک آدھ پکی سڑک بنانے کو ہرگز ترقی اور خوشحالی نہیں مانتے، شہر کی اصل ترقی اور خوشحالی فقط تحصیل سے منسوب ہے، باڈہ کو تحصیل کا درجہ دے کر باڈہ مکینوں میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے ورنہ الیکشن میں پیپلزپارٹی کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ باڈہ کو تحصیل کا درجہ دے کر مکینوں میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے نہیں ورنہ باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے تب تک احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جب تک باڈہ کو تحصیل کا درجہ نہیں دیا جاتا۔