مزید خبریں

سکھر،رمضان المبارک میں بھی صفائی ستھرائی کا ناقص انتظام

سکھر (نمائندہ جسارت) رمضان المبارک میں بھی شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام بحال نہیں کیا جا سکا، شہر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کے باعث لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں، گنجان آبادی والے علاقوں میں کچرے کے ڈھیر جمع رہنے کے باعث ان سے اٹھنے والے تعفن نے علاقہ مکینوں کو پریشان کر رکھا ہے تو شہر کے تجارتی و کاروباری مرکز بھی گندگی کا منظر پیش کررہے ہیں ، رمضان المبارک میں بھی انتظامیہ یا متعلقہ محکمہ کی جانب سے صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے ، صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال پر شہری، سیاسی،سماجی، تجارتی حلقوں کا مسلسل احتجاج بھی غیر موثر ثابت ہوا، صفائی ستھرائی کے ذمہ دار ادارے کی ناقص کارکردگی کے باعث شہر کے اکثریتی کاروباری علاقے گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کے پانی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ متعدد گنجان آباد ی والے علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، رمضان المبارک میں بھی انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے، پینے کے پانی کے بحران پر قابو پانے ، سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں، ایک جانب عوام مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں تو دوسری جانب شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں واریتڑ روڈ، بیراج روڈ، بندر روڈ، نواں گوٹھ، میانی روڈ، ورکشاپ روڈ، نیو پنڈ ،جیلانی روڈ ،بروہی محلہ،تھلہ، ملٹری روڈ، ڈھک روڈ، مینارہ روڈ، پرانا سکھرسمیت شہر کے اکثریتی علاقے گندگی کی لپیٹ میں ہیں، شہر میں صفائی کا عملہ صفائی ستھرائی کے لیے کوئی کام کرتا دکھائی نہیں دے رہا ہے شہری صفائی ستھرائی کے تباہ حال نظام کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں، کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں،رمضان المبارک سے قبل انتظامیہ نے یہ اعلانات کیے تھے کہ صفائی ستھرائی کے نظام کو مکمل طور پر بحال رکھا جائے گا تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے لیکن شہر کے اکثریتی علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور ان سے اٹھنے والے تعفن نے علاقہ مکینوں کو پریشان کر رکھا شہری وسماجی حلقوں نے بالا حکام سے نوٹس لیکر صفائی نظام بہتر بنانے سمیت غفلت برتنے والے عملے کو معطل کرکے ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ۔