مزید خبریں

قلت آب کی وجہ سے شہری پریشان ہیں ،زبیرحفیظ شیخ

سکھر(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سکھر زبیر حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود آج تک شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی بھی نہیں ہوسکی، سکھر میں ضلعی انتظامیہ منتخب نمائندوں کی عدم توجہ متعلقہ محکموں کی مجرمانہ غفلت اور لاپروائی کے باعث شہر کی 27 لاکھ سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں سکھر کے مقامی ہال میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پینے کا پانی دریائے سندھ سے واٹر ورکس کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے وہ بھی بدبودار، اور آلودہ ہے جو کے انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے، جس کے استعمال سے گیسٹرو سمیت دیگر پیٹ کی بیماریاں بھی پیدا ہورہی ہیں، لب دریا آباد ہونے کے باوجود شہری صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جوکہ سکھر میونسپل کارپوریشن کی بدترین نااہلی ہے، حکومت فوری طور پر سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں پینے کے پانی کے بحران کا نوٹس لیکر شہریوں کو مسلسل صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ تھا کہ شہر بھر میں قلت آباد کی وجہ سے شہری شدید پریشانیوں اور مشکلات سے دوچار ہیں، سکھر میونسپل کارپوریشن عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، گزشتہ کئی یوم سے شہر میں پینے کے پانی کا بدترین بحران ہے لیکن شہر کے منتخب نمائندے اور انتظامیہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے صرف ایوانوں کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں، جنہیں شہریوں کے بڑھتے ہوئے مسائل و پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ شہر میں پینے کے بدترین بحران کا نوٹس لیکر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔