مزید خبریں

سکھرآئی بی اے یونیورسٹی میں تحقیق کے کلچر فرو غ دیا جائے،مقررین

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،جامعہ میں کمپیوٹنگ، ریاضی اور انجینئرنگ ٹیکنالوجیز کے عنوان پہ چوتھی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی۔ جامعہ ترجمان کے مطابق شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے زیر اہتمام کمپیوٹنگ، ریاضی اور انجینئرنگ ٹیکنالوجیز (iCoMET) 2023ء کے عنوان سے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے مین کیمپس میں منعقد ہوئی, الیکٹریکل انجنیئرنگ شعبہ نے چوتھی iCOMET-2023 کی میزبانی کی، کانفرنس کا مقصد محققین اور طلبا کو مختلف شعبوں، خاص طور پر “سسٹن ایبل ٹیکنالوجیز فار سوشل اکنامک ڈویلپمنٹ” پر اپنا ریسرچ پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔ کمپیوٹنگ، ریاضی اور انجینئرنگ ٹیکنالوجیزپرچوتھی بین الاقوامی کانفرنس “ساسٹین ایبل ٹیکنالوجیز فار سوشل اکنامک ڈویلپمنٹ” پر مرکوز تھی۔ دو روزہ کانفرنس میں بین الاقوامی اور قومی مہمان مقررین کی بڑی تعداد شامل تھی، جنہوں نے مختلف موضوعات پر خطاب کیا۔ کانفرنس کے منتظمین کے مطابق امریکا، اٹلی، سویڈن ، ناروے، ترکی اور جاپان کے محققین اور کلیدی مقررین کے ساتھ ساتھ قومی مقررین نے کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے بین الاقوامی کانفرنس میں بین الاقوامی اور ملکی شرکا کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پہلے دن سے ہماری کوشش ہے کہ یونیورسٹی میں تحقیق کے کلچر کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس اپنی نوعیت کی چوتھی کانفرنس ہے جس کا مقصد نہ صرف تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنا ہے بلکہ پائیدار حل بھی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ہم یہاں پائیدار ترقی کے لیے اپنے سماجی و اقتصادی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ کانفرنس سے ہمارے طلبا کو فائدہ ہوگا جو کانفرنس میں شریک ماہرین سے استفادہ کرکے اپنی تحقیقی صلاحیتوں کو مذید بہتر بنائیں گے۔ بعد ازاں وائس چانسلر نے مہمانوں کو سووینر اور روایتی سندھی اجرک اور ٹوپی کے تحائف پیش کیے،اپنے اختتامی کلمات میں ہیڈ آف الیکٹریکل انجینئرنگ سکھر آئی بی اے یونیورسٹی ڈاکٹر فہیم اختر چاچڑ نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا، برطانیہ، روم، کینیڈا، فرانس، ہالینڈ، ناروے، چین، پولینڈ سمیت 30 سے زائد ممالک کے محققین نے شرکت کی۔