مزید خبریں

معاشی بحران سے نکلنے راستہ زراعت کی ترقی سے ہوکر گزرتا ہے

کراچی(کامرس رپورٹر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر سلیم رضانے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس موجودہ معاشی بحران سے نکل کر استحکام تک لے جانے کا واحد راستہ زراعت کی ترقی سے ہوکر گزرتا ہے۔ پاکستان کے زرعی شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو تین سال میں خوراک کی تجارت کا خسارہ ختم جبکہ مزید تین سال میں پیداوار سرپلس کی جاسکتی ہے۔ زرعی انقلاب کے لیے پاکستان کو 60کی دہائی کی طرز کے اقدامات کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایگری کلچر کولیشن (پی اے سی) کے تحت مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک روزہ کانفرنس ’’ایگری کنیکٹ 2023‘‘ کے افتتاحی سیشن سے بطور کلیدی مقرر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیشن سے پاکستان ایگری کلچر کولیشن (پی اے سی) کے سی ای او عارف ندیم اور پاکستان بزنس کونسل کے سی ای او احسان ملک نے بھی خطاب کیا اور موجودہ حالات میں زراعت کے شعبہ کی اہمیت، چیلنجز اور امکانات پرروشنی ڈالی۔ سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر اعظم کے مشیر سلیم رضا نے کہا کہ مغربی ملکوں کے مقابلے میں پاکستان کی فی ایکڑ پیداوار نصف اور بہت سی فصلوں میں عالمی اوسط سے بھی کم ہے۔ زرعی شعبہ کی پیداواریت میں کمی کے بنیادی عوامل تحقیق کا فقدان، سرمائے کی کمی، کاشت کے فرسودہ طریقے، ٹیکنالوجی کے استعمال کا فقدان، پانی کے انتظام کی خامیاں، اسٹوریج اور سپلائی چین کے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کا دباؤ تیزی بڑھ رہا ہے جبکہ زرعی شعبہ کی نمو 2.5فیصد سالانہ تک محدود ہے۔