مزید خبریں

ملازمت پیشہ خواتین کو حقوق دیے جائیں‘ مجاہد چنا

سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی سندھ مجاہدچنانے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ دارنہ نظام استحصالی نظام ہے جو اس کا حصہ بنے گا اس کا استحصال لازمی ہے، خواہ وہ کم تنخواہ کی صورت ہویا کسی اور شکل میں۔ اسلامی تہذیب میں خواتین کی ملازمت کا، گھر سے باہر نکلنے کا کوئی تصور ہے ہی نہیں۔ یہ سارا مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام ہے، جس نے سب کو معاشی دوڑ میں لگا دیا ہے۔ کیامرد، کیا عورت، کیا بچے اب تو سارا گھر اس دوڑ میں شامل نظر آتا ہے۔ سستا مزدور سرمایہ دارانہ نظام کی بنیادی ضرورت رہا ہے، خواہ وہ افریقی غلام کی صورت میںہو یا دیگر ممالک سے آئے ہوئی خواتین کو گھروں سے نکالنے کا اور اپنی صنعتوں اور اداروں کے لیے سستے مزدوروں کا تصور سرمایہ دارانہ نظام کی اصل ہے۔ اس کا تعلق مرد عورت سے کبھی تھا ہی نہیں۔ دنیا میں کوئی تحریک کوئی بڑی جدوجہد اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک اس میں خواتین شامل نہ ہوں، ہر کامیاب مردکے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔ اسلام میں عورت کوماں، بہن، بیٹی غرض یہ کہ ہر حیثیت میں اعلیٰ مقام عطا کیا ہے۔دین اسلام ہی سب سے زیادہ خواتین کے عزت واحترام سمیت حقوق دینے کی ہدایت کرتا ہے۔اقوام متحدہ بھی خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے درجنوںقوانین بنا چکی ہے۔ ہر ملک نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنے آئین میں شقیں شامل کی ہیں۔ پاکستان کے آئین میں بھی خواتین کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی کی گئی ہے مگر تاحال بہت سارے اقدامات کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جیسے ہوم بیسڈ ورکرز یعنی گھروں میںکام کرنے والی خواتین، ورکنگ وویمن، سرکاری وپرائیویٹ سیکٹر جہاں خواتین کام کرتی ہیں وہاںکم تنخواہوں سمیت ان کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔صرف مردمزدورکی تنخواہ وحقوق کی بات کی جائے تو یہ ہرگزانصاف نہیں ہوگا۔ عورت گھر اور کھیت سے لے کر کارخانوں تک حسب حال اپنی خدمات سرانجام دیتی ہے مگر اسے کم تنخواہ دینا یاکمترسمجھنا افسوس ناک امر ہے۔