مزید خبریں

جمعیت اورہر سال ناظم اعلی کا انتخاب

آج کے اس فتنہ انگیز دور میں خلوص، محبت و چاہت تعمیر و سیرت احساس و خدمت کے ساتھ نوجوانوں کو ظلمت کے اندھیروں سے نکال کر صراط مستقیم کا روشن رستہ دکھانے والی اسلامی جمعیت طلباء ازحد خوبیوں کا مرکز گردانی جاتی ہے اس انتشار زدہ دور میں نوجوانوں کا رجحان دین اسلام کی طرف گامزن کرنا، حسن اخلاق، موجودہ دور میں باطل سے لڑنا اور حق بات کہنا، مقصد حیات حاصل کرنا، خوشگوار زندگانی جینا، مقصد وجود حاصل کرنا اور دین و دنیا کی خیر پانا ہیرے تراش کر باشعور نوجوانوں کو موتیوں کی ایک درخشدہ لڑی میں پرونا اسلامی جمعیت طلباء کی عام خوبیاں ہیں
جمعیت واحد تنظیمی درگاس گاہ ہے جو اقامت دین کی عکاسی کرتی ہے نوجوانوں کا ایک ایسا اعلی تنظیمی ڈھانچہ جس سے ہمیشہ خیر ہی خیر پھوٹتی ہے یہ ہمیشہ ذروں کو ستارہ کرتی ہے اور انہی ستاروں کو عظیم و الشان کہکشاں کا حصہ بناتی ہے
انہی بافکر و فقر کہکشاؤں کے گروہ سے جمعیت اپنا ناظم چنتی ہے جو اقامت دین اسلام کی ضرورت اور فکر کے عین مطابق ہے جمعیت گدی نشت یا فرقہ وارانہ ٹولے پہ نہیں بلکہ حکم ربی اور اقامت دین کے فیصلوں کے مطابق اپنا ناظم اعلی منتخب کرتی ہے جس کی مدت اصول جمعیت تقریبا ایک سال تک محدود ہے جمعیت کا اپنے ناظم کو خود منتخب کرنا اسے دوسرے سیاسی و دینی گروہوں اور تنظیموں سے منفرد اور جدا کرتا ہے یقینا اسی میں جمعیت کا حسن پوشیدہ ہے جو اسے فرقہ وارانہ، رنگ نسل اور ذات پات کے تاسف سے محفوظ رکھتا ہے اور اقامت دین کی فکر، تعمیر و تربیت کے مطابق چلاتا ہے
جمعیت کو قائدانہ عزائم کا آغوش سمجھا جاتا ہے جس نے ازحد نوجوانوں کے کرداروں کو نکھارا معاشرے کو بصورت ناظمیں اعلی لاتعداد عظیم و الشان ہستوں سے نوازا جنھوں نے اقامت دین کی جدوجہد میں نئی روح پھونکی اپنے کردار و عمل اور جدوجہد سے تحریک اسلام کو منبع نور کیا
جمعیت کے عظیم و الشان ستاروں پر جب اقامت جمعیت کی قیادت کی ذمہ داری عائد کی جاتی ہے تو بجائے فکریہ شادمانی بجانے کے اپنی ذمہ داری کو بھانپتے ہوئے احساس و فکر سے رو دیتے ہیں کہ ناجانے یہ بوجھ کس قدر ہم پہ گراں گزرے انہی ناظمین کے سامنے جب کوئی دوسرا ناظم منتخب کرلیا جاتا ہے تو پشماں ہونے کی بجائے روشن چمکتی آنکھیں لیے اپنے نئے ناظم اعلی کا استقبال اور اس کے حق میں نعرے بازی کرتے نظر آتے ہیں قلب نگاہ کی وجد احساس و کیفیات کے ساتھ یہ منظر قلب کو گرماتا ہوا روح کی تاثیر تک رسائی حاصل کرتا ہے اس روح میں اترا ہوئے لمحے کو میں نے جب جب بھی محسوس کیا تو لبوں پہ تبسم آیا یہ منظر جس کی مہک پورے وجود کو عطر کرتی ہے اس کے دامن میں موجود افراد اُس گلستان کے پھول ہوتے ہیں جن کی خوشبو خود بہار ہوتی ہے جمعیت کی یہ قیادت عظیم ترین عطیہ ہے ان سے آراستہ ہستیاں نہ صرف برگ و بالا لاتی ہیں بلکہ اعلی تر نصف العین کی داعی بھی ہوتی ہیں جمعیت کی قیادت سنبھانے والے سابقہ ناظمین اپنے اپنے تقرری دور میں ایک روشن باب منور کر کے جاتے ہیں جس کی چمک آج بھی قلب کو پرنور رکھتی ہے ان کیلیے یہ گزرے ہوئے لمحات اطمینان بخش ہوتے ہیں جنھوں نے نوجوانوں کی کردار کشی اور دین کی جدوجہد کیلیے یہ پل گزارے ہوتے ہیں
جمعیت کی قیادت نے بیشمار ذروں کو روشن کیا جو اپنے وجود کی روشنی سے لاتعداد سیاروں کو روشن کیے ہوئے ہیں نوجوانوں کی قیادت کرنے والے یہ سابقہ ناظمین بڑھاپے میں بھی اقامت دین کی جدوجہد میں مگن ہیں کچھ نامور ہستیاں ایسی بھی ہیں جن کے دیپ بجھ کے بھی تاریک نہ ہوئے رب رحمن فانی دنیا کو چھوڑ کر رخصت ہونے والے ناظمین اعلی کی معغرت کرے انکی قبروں کو نور سے بھر دے اور جنت کی بہترین جگہوں میں اعلی مقام عطا فرمائے اور جو حیات ہیں ان کو معرفت کی بلند تر سے بلند ترین آسمانوں تک رسائی حاصل کرنے کی پہچان عطا فرمائے۔ (آمین)
محمد نسیم، خرم مراد، ڈاکٹر اسرار احمد، خوریشد احمد، سید منور حسن، لیاقت بلوچ، راشد نسیم، حافظ ادریس، امیر العظیم، سراج الحق، حافظ نعیم الرحمان، مشتاق احمد، زبیر احمد گوندل یہ وہ ہستیاں ہے جن کے نور کو کوئی چاہ کے بھی کبھی بجھا نہ سکا ان عظیم لوگوں سے منسلک سہنری دور کی پرنور یادیں آپ بھی قلب کو ترو تازہ اور روشن رکھتی ہیں
جمعیت نے معاشرے کو ازل ہی سے قائدانہ اصلیت والے اعلی سے اعلی تر افراد سے نواز