مزید خبریں

مدینہ منورہ سب سے پہلے قرآن مجید کی تلاوت کا مقام مسجد بنی زریق

مسجد نبوی شریف کے شمال مغرب میں 520 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، نویں صدی ہجری میں یہ مسجد اس میدان میں بنائی گئی جہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں گھڑ سواری کی تربیت ہوتی تھی۔ مسجد کی موجودہ بلڈنگ شاہ فیصل کے زمانے میں تعمیر کی گئی۔واضح رہے گھڑ سواری یہاں سے شروع ہوکر دو منزلوں پر مکمل ہوتی تھی پہلی منزل قبیلہ بنو زریق کی بستی اور دوسری منزل مقام حفیا تھی۔بنوزریق : انصار کا مشہور قبیلہ ہے ان کی رہائش مسجد غمامہ اور مسجد بنوی شریف کے جنوبی طرف تھی جو کہ موجودہ شرعی عدالت کے قریب ہے۔ انکی کی بستی میں ایک مسجد تھی جو کہ مسجد بنی زریق کے نام سے مشہور تھی۔ اسکی بابت مورخین لکھتے ہیں کہ مدینہ منورہ سب سے پہلے قرآن مجید کی تلاوت یہاں ہوئی چونکہ بنوزریق کے ایک شخص حضرت رافع بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیعت عقبہ کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قرآن پڑھایا جو انہوں نے مدینہ منورہ آکر اپنے قبیلہ کو پڑھایا۔مقام حفیا:مدینہ منورہ کے باہر جبل احد کی مغربی جانب غابہ کے قریب ایک جگہ ہے مسجد نبوی شریف سے تقریبا دس کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یہاں گھوڑوں کی تربیت ہوتی تھی۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حفیا سے ثنیۃ الوداع تک گھوڑوں کی ریہرسل کرائی، حفیا اور ثنیۃ الوداع کے درمیاں تقریبا 9 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔اب یہ مسجد ختم کر دی گئی ہے یہاں ہوٹل کی عمارت بنا دی گئی ہے۔