مزید خبریں

ڈیجیٹل مردم شماری سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنیکی سازش ہے،عاطف

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھی ادبی بورڈ کے چیئرمین مخدوم سعید الزماں ”عاطف” نے سندھ کے دارالخلافہ کراچی میں لوگوں اور گھروں کی گنتی کے لیے قومی شناختی کارڈ دکھانے کا شرط ختم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں بورڈ کے چیئرمین مخدوم سعید الزماں ”عاطف” نے کہا کہ ڈیجیٹل آدم شماری کے ذریعے سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ کراچی میں پہلی ڈیجیٹل آد م شماری اور گھر شماری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل آدم شماری کے متعلق ہمیں خدشات ہیں جس میں قومی شناختی کارڈ کی شرط ختم کی گئی ہے۔ قومی شناختی کارڈ کی شرط ختم ہونے کے پس پردہ کونسی منطق ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدم شماری میں غیر قانونی طور پر سندھ میں مقیم افغانیوں اور دیگر پناہ گزینوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدم شماری کے ذریعے آبادی کے لحاظ سے آئینی طور پر بجٹ تقسیم کی جاتی ہے اور موجودہ طریقہ سے سندھ کے دیہی علاقوں کے حقوق غضب ہو جائیں گے۔ مخدوم سعید الزماں ”عاطف” نے کہا کہ ڈیجیٹل آدم شماری اور گھر شماری میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں پناہ گزینوں اور دیگر صوبوں سے آئے لوگوں سمیت ہر شخص کو گنا جائے گا۔ سندھ کا سب سے بڑا مسئلہ بیرونی آبادکاری ہے، یہاں باہر سے آئے لوگوں کی گنتی ضرور کی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ صوبے میں ان کے اعداد و شمار کتنا ہے، لیکن باہر سے آئے لوگوں کو آدم شماری میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔ مخدوم سعید الزماں ”عاطف” نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ سندھ کے رہنے والے زبان کے خانے میں سندھی ضرور لکھوائیں، سوشل میڈیا پر بھرپور انداز میں مہم چلائیں۔ مخدوم سعید الزماں ”عاطف” نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کی آبادی کے حقیقی اعداد و شمار ظاہر کرے۔ حکومت سندھ کو بھی اس ڈیجیٹل آدم شماری کروانے کے متعلق سوچنا چاہئے اور سندھ کی مالکی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات نہیں اٹھانے چاہئیں جس سے اپنی آنے والے نسلوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں، یہ سندھ دھرتی اور قوم کی بقا اور حقوق مسئلہ ہے جس پر کسی بھی قسم کا کوئی بھی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔