مزید خبریں

امن کیلیے ضروری ہے مسئلہ کشمیر حل کیا جائے ، علماء مشائخ

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے ملک بھرمیں کشمیری عوام سے یکجہتی اور بھارت کے 75سالہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایاگیا،مختلف شہروں میں احتجاجی اجتماعات اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ 27 اکتوبر تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب بھارت نے اپنے ناپاک قدم مقبوضہ کشمیر کی پاک دھرتی پر رکھے اور اپنی فوجیں کشمیر میں اتار کر کشمیریوں کے حقوق سلب کرتے ہوئے غیر قانونی قبضہ کر کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ایسا دور شروع کیا کہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی انسانی حقوق سے ہی یکسر محروم کردیا گیا۔بھارت کشمیر پر اپنے ناجائز تسلط کو قائم رکھنے کے لیے اپنی قابض فورسز کے ذریعے ریاستی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے،خطے میں پائیدارامن کے قیام کیلیے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کوکشمیر ی عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرواتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا مسلمہ حق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا عملی کردار ادا کرے۔ یوایم ایف پی کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان، مرکزی نائب صدر جمعیت علماے پاکستان سفیر امن پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی، کراچی کے جنرل سیکرٹری ملک شکیل قاسمی، علامہ قاری خلیل احمد نورانی، مفتی محمدحفیظ اللہ ہادیہ،مولاناغلام غوث گولڑوی، پیر سید مسرورہاشمی خانی،پیر سید ارشدحسین اشرفی، پیر سید خرم شاہ جیلانی، قاری شمیم الدین، پروفیسرانواراحمدشیخ، پروفیسر ضیاء الدین بخاری، پروفیسر سعید احمدسہروردی، جمیل احمدخان، سلیم بخاری، محمدسلمان بٹلہ،قاری محمدادریس قاضی، عبدالوحید یونس، سید عمران حسین، سید مشرف ہاشمی و دیگر علما مشائخ نے کہاکہ آج لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف یوم سیاہ منارہے ہیں،1947میں بھارت خود مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر گیا اور کشمیریوں سے وعدہ کیا کہ اس مسئلہ کو استصواب رائے سے حل کیا جائے گا لیکن کشمیریوں کو ان کا حق دینے کی بجائے بھارت انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھا کر تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے 5 اگست2019 کے غیر آئینی و غیر قانونی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وتشدد کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ کشمیری جوانوں کو عقوبت خانوں میں رکھا گیا ہے، آئے روز کشمیری خواتین کی بے حرمتی کی جارہی ہے، بچے اور بزرگ بھی بھارت کے ظلم و تشددسے محفوظ نہیں۔ بھارت کے بدترین مظالم کے باوجود کشمیریوں نے اپنے عزم و استقلال سے ثابت کیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی تسلط کو کسی صورت قبول نہیں کرتے اور اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک بھارت کے ناپاک قدم مقبوضہ کشمیر کی پاک دھرتی سے اکھڑ نہیں جاتے۔ہم بین الاقوامی برادری، عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کوا نکا بنیادی حق حق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر1947 کو بھارت نے اخلاقی اور بین الاقوامی اصولوں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے کشمیر کی دھرتی پر اپنی فوجیں اتاریں اور ظلم و جبر کا وہ سلسلہ شروع کیا جس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو ر ہاہے۔بھارت کشمیریوں کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے ظلم وتشددکے مختلف حربے استعمال کر رہا ہے، بھارت کی افواج کاکشمیر میں داخل ہونا اس کے توسیع پسند عزائم کا عکاس ہے۔ بھارت نے ہمیشہ پڑوسیوں کے معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے انہیں اپنا دست نگر بنانے کی کوشش کی ہے جو اس کی ہندوتوا پالیسیوں کا عکاس ہے۔