مزید خبریں

سندھ میں لسانی فسادات کرانے کی سازش کی جا رہی ہے

 

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت )عوامی نیشنل پارٹی ضلع ٹنڈوالٰہیار کے صدر میر باز خان عرف بادشاہ خان نے کہا ہے کہ سندھ میں ایک مرتبہ پھر لسانی فسادات کرانے کی سازش کی جا رہی ہے، سندھ میں پشتون، سندھی تنازع ایک سوچی سمجھی سازش ہے، جسے پشتونوں اور سندھیوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ بلال کاکا کے قتل میں جو لوگ ملوث ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونے چاہیے اور جو لوگ سندھ میں بے گناہ پٹھانوں کے املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ہوٹل اور دیگر کاروبار بند کر وا رہے ہیں ان کے خلاف بھی سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب ٹنڈوالہیار پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ دھرتی پر ہمیشہ سے پٹھان پْرامن طریقے سے اپنا کاروبار کر رہے ہیں، کبھی کسی سندھی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، اگر کہیں کوئی انفرادی طور پر واقعہ ہوتا ہے تو اسے قومی تنازعے کا رنگ دینے کی کوشش کرنا سندھ دھرتی کے ساتھ بڑا ظلم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پہلے بھی لسانی سیاست اور لسانی فسادات کی وجہ سے بہت کچھ بھگت چکا ہے اور اب ایک مرتبہ پھر سندھ کو لسانی آگ میں دھکیلنے کی سازش کو ہم سب کو بے نقاب کرنے اور اس سے محفوظ رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنڈوالہیار میں بھی کئی پٹھانوں کی دکانوں کو بند کرانے کے واقعات پیش آئے ہیں, اس ضمن میں یہاں کی انتظامیہ, ایس ایس پی ٹنڈوالہیار, منتخب نمائندگان ایم این اے ذوالفقار ستار بچانی, ایم پی ای سید ضیا عباس شاہ رضوی اور امداد پتافی کو خصوصی طور پر نوٹس لیتے ہوئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔