مزید خبریں

عوام اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے ووٹ دیں،سراج الحق کی اپیل

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا، لوگوںکے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا اور لاوا پھٹنے والا ہے۔ سرکار میں شامل جماعتیں جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے کلبز ہیں۔ حکمرانوں نے اپنے مفاد کے لیے ہمیشہ ملک کا سودا کیا اور عوام کو تکلیفیں دیں۔ چوکیدار بدلتے ہیں،کرپٹ نظام اپنی جگہ قائم ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے لوگوں کی نیندیں اڑ گئیں، کرپشن اور سودی نظام نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔ حلقہ پی پی 170کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ووٹ دیں۔ قوم تینوں بڑی جماعتوں کی حکومتوں کے تلخ تجربات سے گزر چکی، ثابت ہو گیا ان کے ہوتے ہوئے ترقی، امن اور خوشحالی ممکن نہیں۔ موجودہ اور سابق حکومتوں نے قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا اور سودی معیشت کی شکل میں اللہ اور اس کے رسولؐ سے جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ حکمرانوںکے شہزادے اور شہزادیاں محلات میں، غریب کا بچہ اپنا پیٹ پالنے کے لیے دیہاڑی کرنے پر مجبور ہے۔ لوگ جان لیں کہ ظالموں کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو استعمار کے غلاموں سے نجات دلا کر حقیقی آزادی کی بنیاد رکھی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پی پی 170ڈیفنس روڈ سادھوکی میں جماعت اسلامی کے امیدوار وقاص احمد بٹ کی ضمنی الیکشن مہم کے سلسلے میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے امیر پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری، لاہور کے امیر ذکراللہ مجاہد اور امیدوار ایم پی اے وقاص احمد بٹ نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قوم کو ایک اور موقع دیا ہے کہ ملک میں پائیدار اسلامی جمہوری نظام کی بنیاد رکھیں۔ عوام پر مسلط حکمرانوں نے سودی قرضے لے کر آنے والی نسلوں کو بھی مقروض کر دیا ہے۔ اس وقت پاکستان کی سیاست ،معیشت سمیت تمام شعبے زوال کا شکار ہیں۔لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ، غریبوں کواسپتالوں سے دوائی نہیں ملتی۔ ساڑھے 3 کروڑ بچے غربت کی وجہ سے اسکولوں سے باہر اور ملک کی 70 سے80 فیصد آبادی پینے کے صاف پانی تک سے محروم ہے۔ لاہور کا شمار دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں کے لوگ چہرے بدل بدل کر ہر 5 سال بعد قوم کو دھوکا دیتے ہیں۔ عوام اور خصوصی طور پر نوجوان طبقہ اب مزید ان حکمرانوں کے چکر میں نہ آئے اور جماعت اسلامی کے اہل اور ایماندار لوگوں کو منتخب کرے۔ انھوںنے کہا کہ ایک جانب دولت کے انبار پر بیٹھی 2 فیصد اشرافیہ اور دوسری طرف نانِ شبینہ کے محتاج کروڑوں لوگ ہیں۔ا سٹیٹس کو کی محافظ 3 بڑی سیاسی جماعتوں نے ملک کو بحرانوں کی دلدل میں دھکیلا۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سونامی نے ساڑھے 3 سال بربادی کی اور اس کے بعد پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے مزیدتباہی مچا دی۔ 3 ماہ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ڈیڑھ سو روپے فی لیٹر سے زیادہ اضافہ ہو گیا۔ آٹا، چینی، گھی اور دیگر بنیادی ضروریات کی اشیا عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکیں۔ لوگوں کے پاس موٹرسائیکل میں پیٹرول ڈال کر اپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے کی سکت نہیں۔ انھوںنے کہا کہ ملک کا حکمران طبقہ ان تمام مسائل کا ذمے دار ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ معیشت کا اسلامی ماڈل ملک کے مسائل کے حل کی ضمانت ہے۔ جماعت اسلامی سود سے پاک معیشت اور اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ مسائل کاحل ہے۔ عوام کو جان بوجھ کر قرآن و سنت کے نظام سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ تینوں جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، جماعت اسلامی ایک نعم البدل کے طورپر موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت اور عوام کی تائید سے جماعت اسلامی ہی پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے۔