مزید خبریں

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا یاسین ملک سے اظہار یکجہتی

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے یاسین ملک کو عمر قید سزا کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی، قراداد اسلام آباد ہائی کورٹ میں حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا کے خلاف اظہار یکجہتی کے لیے منعقدہ تقریب کے موقع پر منظور کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ کشمیری رہنماؤں کا جوڈیشل قتل کیا، پرامن تحریک کے رہنما کو دہشت گرد قرار دیا گیا ،بھارتی حکومت نے یاسین ملک کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا ،یاسین ملک کو فیملی سے ملاقات کی کوئی اجازت نہیں دی گئی،کسی زمانے میں نیلسن منڈیلا کو دہشت گرد قرار دیا گیا مگر بعد میں نوبیل انعام سے نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس کے خلاف کوئی انکوائری چل رہی ہو تو اسے ڈیفنڈ کرنے کا حق دیا جاتا ہے، یاسین ملک کو بولنے کی اجازت نہیں دی گئی اور آن لائن سزا سنائی گئی، جب وہ بولنے لگے تو آواز کو میوٹ کیا گیا،بھارتی عدلیہ کسی کشمیری کو حقوق نہیں دیتی، بھارتی عدلیہ سسٹم کنٹرول ہے ، انہوں نے کہا کہ یا سین ملک کا فیصلہ آنے سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کیا گیا ، کس ثبوت کے اوپر یاسین ملک کو سزا دی گئی ، پرامن حریت رہنما کو دہشت گرد بنایا گیا ،یاسین ملک کے خلاف دہشت گردوں کی معاونت، قتل عام جیسے بے وقوفانہ الزامات لگائے گئے ہیں۔ بھارتی حکومت نے یاسین ملک کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا، یاسین ملک کو فیملی سے ملاقات کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ کشمیری رہنماؤں کا جوڈیشل قتل کیا، کشمیریوں کی آزادی کے لیے تمام رہنماؤں کو قتل کیا گیا ،یاسین ملک کو سزا کے بعد کشمیری نوجوانوں کا قتل عام کیا گیا، کشمیری کبھی بھی بھارتی نہیں تھے اور نہ چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ اور جنیوا کنونشن کے قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے ،ڈریکونین قوانین کو کشمیریوں کے اوپر مسلط کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ یاسین ملک کے معاملے پر کمیشن آف انکوائری بنائی جائے ،کمیشن آف انکوائری کشمیریوں کے اوپر جو ظلم کیا جارہا ہے اس پر بنائی جائے ۔