مزید خبریں

بیوروکریٹس کا بنایا ہوا بجٹ منظور نہیں ‘ فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان اوراسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے صدر سردار طاہر محمود، فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے چیئرمین مسرت اعجاز اور آئی سی سی آئی کے صدر شکیل منیر، احسن ملک،عارف جیوا نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ انڈسٹری پر لگائے جانے والے ٹیکس کی تجاویز اور سفارشات مسترد کردی ہیں اور کہا کہ ہمیں بیوروکریٹس کا بنایا ہوا بجٹ منظور نہیں ہے رئیل اسٹیٹ شعبہ ملکی معیشت کیلئے آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے تعمیراتی انڈسٹری پر ظالمانہ ٹیکسز سے الائیڈ انڈسٹریز بھی متاثر ہوں گی،ہمارا مطالبہ ہے کہ اس شعبے کی تمام پرانی مراعات بحال کی جائیںبجٹ میں لگائے گئے بے جا ٹیکسز واپس نہ لیے گئے 30جون کو ملک بھر میں ٹرانسفر، تعمیراتی پروجیکٹس، الائیڈ انڈسٹریز بند کر دیں گے اور تمام رئیل اسٹیٹ سے وابستہ لوگوں اور پروجیکٹس پر کام کرنے والی لیبر کیساتھ سڑکوں پر آ جائیں گے۔ بدھ کی شام رئیل اسٹیٹ بزنس سے وابستہ افراد نے پریس کانفرنس کے بعد پریس کلب کے سامنے مظاہرہ بھی کیا اور کہا کہ وہ حکومت کی بنائی ہوئی کسی ایسی کمیٹی کو تسلیم نہیں کرتے جس میں ان کی نمائندگی نہیں ہوگی ۔بجٹ23- 2022ء میں رئیل اسٹیٹ شعبے پر لگنے والے ظالمانہ و غیر منصفانہ ٹیکسزکے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار طاہر محمود نے کہا کہ ہم اپنا لائحہ عمل جلد بنائیں گے۔ پریس کانفرنس میں آئی سی سی آئی کے صدر شکیل منیر،نائب صدر پنجاب احسن ملک نے کہا کہ یہ بجٹ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کو تباہی کی طرف لے جائے گا۔گین ٹیکس کا دورانیہ بہت زیادہ کر دیا گیا ہے پہلے جس شخص نے چار سال گین ٹیکس دورانیہ کا انتظار کرنا تھا اب اسے پتا لگے گا کہ فروخت کرنے کے لیے مزید دو سال انتظار کرنا ہے اور اس پر ریٹ کی شرح بھی بڑھادی گئی ہے، جس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں،ملک بھرکے رئیلٹرز ٹیکسز کی بھر مار کے باعث اس سرکاری افسران کے بنائے گئے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، فائلر پر ٹیکس دو فیصد،گین ٹیکس کا دورانیہ چار سے بڑھا کر چھ سال کر دیا،پلاٹس کے اوپر لگایا گیا ایک فیصد ڈیم رینٹل انکم ٹیکس کی وجہ سے لوگ جائداد بیچ کر سرمایہ بیرون ملک منتقل کر دیں گے، ایف بی آر کی پالیسی قابل عمل نہیں پلاٹ سے کس طرح سالانہ کرایہ لیا جا سکتا ہے یہ زیادتی ہے اس طرح سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو گا پلاٹ خریداری پر تمام ٹیکس ادا کیے جاتے ہیں کس طرح سالانہ کرایہ دیں۔ چیئرمین فیڈریشن آ ف رئیلٹرز پاکستان مسرت اعجاز خان نے کہا کہ حکومت کا مقصد سہولت دینا ہوتا ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بزنس میں کے پیسے سے دی جاتی ہیں اور ملک بھی چلتے ہیں، اس ملک کے ریونیو کو ہم نے قدم قدم پر بڑھایا ہے، رئیل اسٹیٹ کے مسائل کا جن کو پتا نہیں وہ ظالمانہ نظام بنا دیتے ہیں اور چلتے پھرتے نظام کو خراب کر دیتے ہیں، پچھلی حکومت نے رئیل سٹیٹ کو اوپن ہینڈ دیا اور کورونا کہ صورتحال میں معیشت بہترین چلی مگر یہ موجودہ حکمران اتنے شاطر ہیں کہ ہم سے مدد مانگتے تھے تاکہ گرے لسٹ سے نکل جائیں ٹیکسز کی بھر مار کے باعث رئیل اسٹیٹ کش بجٹ کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ رئیل اسٹیٹ پر ٹیکسز لگا کر ریونیو میں اضافہ خام خیالی ہوگی اس لیے بجٹ منظور ہونے سے پہلے رئیل اسٹیٹ سے بیجا ٹیکسز واپس لیے جائیں کیونکہ پہلے ہی تعمیراتی مداخل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں سریے کاریٹ دو لاکھ پینتیس ہزارٹن تک پہنچ گیا ہے،گیارہ سو کی سیمنٹ کی بوری ہے،فیول کی قیمتیں آئے روز بڑھ رہی ہیں ایسے میں بجائے ریلیف دینے کے مزید مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں۔صدر اسلام آباد چیمبر آ ف ٹریڈرز اینڈ انڈسٹریز شکیل منیر نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ ملکی معیشت کے لیے آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے تعمیراتی انڈسٹری پر ظالمانہ ٹیکسز سے الائیڈ انڈسٹریز بھی متاثر ہوں گی ۔