مزید خبریں

حیدر آباد، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کا انتخابات ملتوی کرانے کیلیے الیکشن کمیشن کو خط

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے امن امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیاہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کے جنرل سیکرٹری امیر علی تھیبو نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے پریس کانفرنس کے ذریعے الیکشن کمیشن کو تجویز دی تھی کہ بدعنوانی سے بچنے اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے انتخابات کی نگرانی عدلیہ یا وفاقی حکومت کے مختلف محکموں کے اچھی شہرت والے افسران سے کروائی جائے لیکن اس کے برعکس الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو انتخابات کا اختیار دیا ہے جس کے نتیجے میں سندھ حکومت نے پولنگ سے قبل دھاندلی کے منصوبے شروع کر دیے ہیں۔ خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ چیف سیکرٹری سندھ، تمام سیکرٹریز، سندھ کی تمام بیوروکریسی، پولیس افسران، سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کی حمایت میں ملوث ہیں۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ سندھ میں تمام ڈی آر اوز اور آر اوزجنہیں الیکشن کمیشن نے نامزد کیا ہے، وہ تعصب پسند اور حکمران جماعت کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں اور ان کازیادہ تر تعلق حکومت سندھ کے محکمہ ریونیو اور ایجوکیشن سے ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی مخالف جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے لیے سندھ حکومت طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ انتخابات کے اعلان کے بعدمخالفین کو سنگین نتائج اور پیپلز پارٹی کے حق میں دستبردار ہونے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور انہیں اغوا کیا جا رہا ہے۔ جانچ پڑتال کے دن مخالف امیدواروں کو زبردستی غائب کیا جا رہا ہے جو کہ الیکشن ایکٹ 2017ء اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1976ء کی سنگین خلاف ورزی ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ ان سانحات کی خبریں مختلف اخباروں میں شائع ہوئی ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اس سنگین صورتحال کو کوئی نوٹس نہیں لیا۔ صاف اور شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا بنیادی مقصد ہے۔درخواست میں الیکشن کمیشن سے اپیل کی گئی ہے کہ موجودہ امن امان کی خراب صورتحال سے بچنے کیلیے بلدیاتی الیکشن فوری طور پر ملتوی کیے جائیں کیونکہ پیپلز پارٹی کی حکومت دھاندلی کے ذریعے ہر قیمت پر الیکشن جیتنے کی کوشش کر رہی ہیں جو قانون اور انتخابات کے انعقاد کے خلاف ہے۔