مزید خبریں

عمران خان کا نیب ترمیم عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرنیکا اعلان

 

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نیب ترمیمی بل رواں ہفتے عدالت عظمیٰمیں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم ملک پر بمباری کرنے سے بڑا جرم ہے،بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے لانے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، جن لوگوں نے نیب کے قانون میں ترامیم کی ہیں انہیں جیلوں میں ڈال دینا چاہیے، یہ حکومت آئی ہی اسی لیے تھی کہ اپنے خلاف کیسز کو ختم کرسکے، نیب قانون میں ترامیم کرکے بے شرمی کا مظاہرہ کیا گیا، امید ہے کہ سپریم کورٹ اس بات کا نوٹس لے گی۔انہوں ںے کہا کہ شرعی اور قانونی اعتبار سے یہ بات درست ہے کہ آمدنی سے زائد اثاثے ہونے پر فرد خود ثابت کرے کہ زائد اثاثے کیسے ہوئے لیکن اب اس قانون میں ترمیم کرکے زائد اثاثوں کو ثابت کرنے کا بوجھ نیب پر ڈال دیا گیا ہے، آمدنی میں زائد اثاثے رکھنے والے اب قانونی کارروائی سے بچ جائیں گے، اب منی لانڈرنگ کے کیسز نیب کے دائرہ کار سے نکال کر ایف آئی اے کے حوالے کردیے گئے ہیں یعنی نیب اب خود رانا ثنا اللہ کے نیچے ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم سے نواز، شہباز اور زرداری فیملی بچ جائے گی، نیب قانون میں ترمیم سے آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے والے سارے لوگ بچ جائیں گے، اصولاً شہباز شریف کو جیل میں ہونا چاہیے تھا کیوں ان پر 24 ارب روپے کے کیسز ہیں،ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے سوئٹزرلینڈ کے 60 ملین ڈالر ہضم کیے، پرویز مشرف کی جانب سے انہیں این آر او دیے جانے میں بھی امریکا کا ہاتھ تھا۔پریس کانفرنس سے قبل عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں عمران خان نے نیب قوانین میں ترمیم پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جانتا تھا کہ یہ اقتدار میں آ کر اپنے آپ کو بچائیں گے اور انہوں نے ریفارمز کے نام پر اپنے کیسز بند کرنے کی کوشش کی ہے۔عمران خان نے کہا کہ این آر او نے اس ملک کو معاشی اور اخلاقی طور پر نا قابل تلافی نقصان پہنچایا، نیب ترامیم کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہر آئینی اور قانونی فورم سے رجوع کیا جائے گا۔ اجلاس میں خرم دستگیر کے حالیہ بیان کا بھی جائزہ لیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ خرم دستگیر کا بیان ثبوت ہے کہ یہ این آر او لینے کے لیے حکومت میں آئے، مہنگائی اور عوامی مسائل امپورٹڈ حکومت کی ترجیح نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق شرکا کے درمیان خواجہ آصف کا صدر مملکت سے متعلق بیان بھی زیر بحث آیا۔ رہنماؤں نے خواجہ آصف کے بیان کو شرم ناک اور حلف سے انحراف قرار دیا۔