مزید خبریں

ممنوع فنڈنگ کیس :فیصلہ آج محفوظ ہونے کاامکان

اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف ممنوع فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج منگل کو محفوظ ہونے کا امکان ہے ۔پیر کوچیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے ممنوع فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کے وکیل کی جانب سے آرٹیکل فائیو ون صحیح طریقے سے نہیں پڑھا گیا ، غیر ملکی لوگ اور کمپنیاں قانون کے دائرے سے باہر ہیں ،پی ٹی آئی ماضی میں بینک اسٹیٹمنٹ دیتی تھی لیکن اب کہتے ہیں کہ ہم ان اکاؤنٹس سے لاعلم ہیں اور یہ تاثربھی دیا گیا کہ ہم سب کچھ الیکشن کمیشن کو فراہم کرچکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ تمام اکاؤنٹس پارٹی کی ہدایات پر کھولے گئے تھے اور ان اکاؤنٹس کو رول فائیو کے تحت ظاہر کرنے تھے مگر پی ٹی آئی نے بڑے پیمانے پر چیزوں کو چھپایا۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کہتے ہیں کمپنیاں نہیں کھولی جاسکتیں تو تحریک انصاف کو کمپنیا ں کھولنے کی کیا ضرورت تھی؟ وہ کہتے ہیں امریکا میں کمپنی کھولنا ان کی مجبوری تھی جس پراکبر ایس بابر کے وکیل نے کہاکہ یا تو ان کی لاعلمی تھی یا نالائقی تھی ،اس کامقصد پیسے کا خود برد بھی ہوسکتا ہے لیکن اس کا جواب توپی ٹی آئی ہی نے دینا ہے۔بعدازاں اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی ممنوع فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں آج ہمیں جواب الجواب دینے کا موقع ملا ہے اور کل ہمارے فنانشل ایکسپرٹ مختصر وقت لیںگے، اس کے بعد الیکشن کمیشن ہمیں معاونت کے لیے بلا سکتا ہے اور امید ہے کہ سالوں سال چلنے والے کیس کا فیصلہ محفوظ ہوجائیگا، پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ حقائق سامنے نہ آئیں ،کیونکہ میںحقائق سے آگاہ ہوں اس لیے وہ مجھے کیس سے الگ کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ہر سال جھوٹی دستاویز جمع کراتے رہے،الیکشن کمیشن کا فیصلہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔کئی ممالک سے آنے والے عطیات چھپانے پر ان کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے ۔