مزید خبریں

ملازمت پیشہ خواتین کو تحفظ دیا جائے

خواتین کارکنان کسی بھی ادارے میں ہوں ان کی حیثیت اب مسلمہ بن چکی ہے کیونکہ وہ ہماری آبادی کا نصف ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ہر شعبہ زندگی میں ان کو نمایاں مقام اور رکنیت لازمی قرار پا چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے یونین میں خواتین نمائندگی کو بھی آگے لارہے ہیں ان کے نئے نئے یونٹ بنا رہے ہیں تاکہ ان کی زیادہ سے زیادہ نمائندگی ہو اور ادارے میں موجود خواتین کے مسائل خواتین کے توسط سے ہی حل ہوسکیں۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے لیبر ہال حیدرآباد میں واپڈا کے مختلف شعبوں ، حیسکو ، این ٹی ڈی سی و دیگر سے تعلق رکھنے والی خواتین کارکنان و نمائندگان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں خواتین کو محکمے میں موجود مسائل کو پیش کیا گیا جس میں بتایا کہ خواتین کو دفاتر میں الگ واش روم اور کامن روم فراہم کیاجائے جہاں صفائی ستھرائی کا مناسب انتظام ہو ایسا ماحول ہو جہاں مرد حضرات سگریٹ نوشی نہ کریں، علیحدہ سے جائے نماز، شیر خوار بچوں کی مائوں کو نرسری کی سہولت حاصل ہو ، افسران کا رویہ ہتک آمیز نہ ہو بلکہ شائستگی کا ماحول ہو ۔ خواتین کو جبری بدلی کی دھمکی دیکر بلیک میل نہ کیا جائے۔