مزید خبریں

مزدوروں کو زندہ رہنے دیا جائے

NLFسندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ، سینئر نائب صدر قاسم جمال، جنرل سیکرٹری محمد عمر شر، حیدر آباد زون کے جنرل سیکرٹری اعجاز حسین اور انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ نے اپنے مشترکہ بیان میں وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے امیروں کو نوازنے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا ہے۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے روایت کے برخلاف محنت کشوں کی اجرت میں اضافہ کا اعلان نہیں کیا اسی طرح نہ تو EOBI کی پنشن میں اضافہ کیا گیا ہے، نہ ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا گیا ہے لیکن تنخواہوں کو ٹیکس کے دائرے میں لا کر ملازمین کی جیبوں میں ڈاکہ ڈالنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اسی طرح صنعتوں کو بھی کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں صنعتی ترقی اور روزگار کے ذرائع پیدا ہونے کے امکانات بھی ختم ہو گئے ہیں۔ زراعت کے شعبوں کو حاصل ریلیف کو واپس لے کر مزید مہنگائی کا راستہ کھول دیا گیا ہے اور زرعی پیداوار میں کمی کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ اسی طرح برآمدات بھی خصوصاً کپاس اور گنے سے متعلقہ اجناس کی پیداوار بھی متاثر ہوگی اور ان کی قیمت بھی بڑھے گی جس کے نتیجہ میں بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرنا مزید مشکل ہو جائے گا، جس سے ملک میں مہنگائی کا ایسا طوفان آنے کا اندیشہ ہے جو غریبوں کے لیے اذیت ناک ثابت ہو سکتا ہے۔ ان رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشنوں میں کم از کم 40 فیصد اضافہ کیا جائے۔