مزید خبریں

عدلیہ کو آئین اور پارلیمنٹ کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے،جسٹس (ر) مقبول باقر

کراچی(نمائندہ جسارت)جسٹس(ر) مقبول باقر کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کو انڈر مائین کیا جارہا ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا ادارہ کوتاہی کر رہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے، ہمیں جس طرح آئین پارلیمنٹ اور عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اس طرح کھڑے نہیں ہورہے ہیں، ملک انتہائی گمبھیر صورتحال میں گھرا ہوا ہے، ملک میں کوئی طاقت ور نہیں ہے آئین، قانون اور پارلیمنٹ موجود ہیں یہی طاقت ور ہیں، حساس مقدمات کی سماعت کیلیے آزاد ججز ہونے چاہییں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں، سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے جسٹس(ر) مقبول باقر کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ بار، کراچی بار نے عدلیہ بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے، عدلیہ بحالی کے بعد بار اور بینچ میں تعلق مظبوط ہوا، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں سینئر ججز کو چھوڑ کر جونیئر کو تعینات کرنے سے بارز اور وکلا میں تشویش پائی جاتی ہے، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو عدالت عظمیٰ میں ایڈہاک جج تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن ابھی بھی فیلڈ میں ہے، میں ذاتی طور پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہتا ہوں اس معاملے کو دیکھیں، اعلی عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کا موثر طریقہ کار ہونا چاہیے، بار اور بینچ ایک دوسرے کیلیے برج کا کام کریں، بینچز کی تشکیل اور کیسز کی سماعت کا شفاف طریقہ کار ہونا چاہیے۔ 70 سال ہوگئے ہیں ہم مختلف تجربات کرتے رہے ہیں لیکن اب تک کچھ نہیں سیکھا، اب بھی ہم نہیں سدھرے تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، ہر ایک کا کردار ریکارڈ ہو رہا ہے، یہ دھونس اور دھمکی زیادہ نہیں چلے گی تقریب سے صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن شہاب سرکی نے بھی خطاب کیا۔