مزید خبریں

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

لاہور (نمائندہ جسارت) حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو چیلنج کیا گیا، دائر درخواست میں اوگرا اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔ہائی کورٹ میں دائر درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر کی گئی۔دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے کابینہ کی منظوری کی بغیر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ حکومتی اقدام غیر قانونی ہے۔ عدالت سے استدعا کرتے ہوئے درخواست گزار نے کہا کہ عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دے۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے 21روز میں تیسری بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا۔ نئی قیمت کے مطابق ڈیزل 59روپے اور پیٹرول 24روپے فی لیٹر مہنگا کیا گیا۔ علاوہ ازیں اسپیکر چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت ہونے والے پنجاب اسمبلی کے اجلاس پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قرارداد پیش کردی گئی، رکن اسمبلی وسیم خان بادوزئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان مسلسل تیسری دفعہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتا ہے اور یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر سبطین خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے پیٹرول کا بم عوام پر گرا دیا۔اراکین اسمبلی محمد بشارت راجا ، شوکت علی لالیکا ، ندیم بارا ، فیاض کاسترو اور سعدیہ سہیل رانا نے بھی خیالات کا اظہار کیا۔ اسپیکر چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ اگلے ہفتے اس قرارداد پر بحث جاری رہے گی۔ بعد ازاں اسپیکر چودھری پرویز الٰہی نے اجلاس پیر، مورخہ 20 جون 2022 دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔