مزید خبریں

یورپی یونین کا اسرائیل اور مصر سے گیس فراہمی کا معاہدہ

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل اور مصر کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر اتفاق کیا ہے ،جس کے تحت دونوں ممالک قدرتی گیس کی یورپ کو برآمد کے لیے کام کریں گے۔ اسرائیلی وزارت کے مطابق طے کیے گئے فریم ورک کے تحت یورپی یونین کو سب سے پہلے اسرائیلی گیس کی برآمد کی جائے گی جب کہ یورپی یونین مغربی ممالک کی کمپنیوں کی اس سمت میں حوصلہ افزائی کرے گی کہ وہ اسرائیل اور مصر میں گیس کے ذخائر کی تلاش کے لیے آگے بڑھیں۔دونوں ممالک کے درمیان معاہدے میں یورپی یونین کی صدر ارزولا فان ڈئر لائن بھی موجود تھیں۔ واضح رہے اسرائیل سے پہلے بھی کچھ گیس پائپ لائن کے ذریعے برآمد کی جارہی ہے۔ یہ گیس پہلے پائپ لائن کے ذریعے مصر بھیجی جاتی ہے اور اسرائیلی گیس پلانٹ کے ذریعے مائع حالت میں لا کر بحیرہ روم کے راستے یورپ بھجوایا جاتا ہے۔اسرائیل سے مصر پہنچنے کے بعد یہ گیس بحیرہ روم سے جہازوں کے ذریعے یورپ جاتی ہے۔ اب نئی مفاہمتی یادداشت یورپ کو گیس فراہمی میں وسعت لانے کے لیے کی گئی ہے۔ امکان ہے کہ گیس کی یورپ کو فراہمی بڑھانے کے اس منصوبے کی تکمیل میں 2سال تک لگ سکتے ہیں۔دوسری جانب مصر بھی گیس پیدا کرنے والا ملک ہے لیکن اس کی گیس کی کھپت مقامی ضرورتوں میں ہی صرف ہو جاتی ہے۔ اسرائیلی وزارت پیٹرولیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان ہونے والی مفاہمتی یادداشت کے تحت اسرائیل اور مصر نے اتفاق کیا ہے کہ اپنی گیس مغربی دنیا کو فراہم کریں گے اور توانائی کے بحران پر قابو پانے میں کردار ادا کریں گے۔ روس سے توانائی کا راستہ بند ہونے کے بعد مغربی تجارتی اتحاد نئی راہیں کھوجنے میں مصروف ہے۔ یورپی یونین کی کوشش ہے کہ روس سے توانائی کی درآمدات کو کم کرے ۔ اس سلسلے میں وہ دیگر ممالک سے رابطے میں ہے اور اس سلسلے میں مزید معاہدے بھی متوقع ہیں۔