مزید خبریں

جنرل عارف منظر سے غائب، امریکا میں موجودگی کا انکشاف

کراچی(سید وزیر علی قادری) 92ممالک پر مشتمل مختلف کھیلوں سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹس اور آفیشلز کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کے لیے اپنے اپنے ممالک میں ٹریننگ سیشنز میں مصروف ہیں۔ عالمی میگا ایونٹ کے انعقاد میں ڈیڑھ ماہ سے کم کا عرصہ رہ گیا ہے لیکن پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن شش و پیش کا شکار ہے۔ پی او اے کے صدر لیفٹنٹ جنرل (ر) عارف حسن منظر سے غائب ہیں اور سیکریٹری جنرل کی من مانیاں عروج پر ہیں۔جنرل عارف حسن کی امریکا میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ کئی ماہ قبل کامن ویلتھ گیمز کی ریلے کی تقریب کے موقع پر جو کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہوئی تھی انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کرتے ہویے ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کراچی آکر صحافیوں سے ملاقات کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم پی او اے کے انتخابات میں چوتھی مرتبہ دوبارہ اس پوزیشن پر براجمان ہونے کی خواہش پوری ہونے میں رکاوٹیں کھڑی دیکھ کر انہوں نے گوشہ تنہاہی اختیار کرلی ۔ اسی اثنا میں ان کے قریبی ساتھی اور راز داں سیکریٹری جنرل کو میدان صاف مل گیا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے نہ صرف من مانیاں شروع کردی ہیں بلکہ ان کی ان کارستانیوں کی وجہ سے کھیلوں کی فیڈریشنز میں بھی اختلافات بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ کامن ویلتھ گیمز میں کھلاڑیوں کے چنائو میں بے قائدگیاں ہیں۔ واضح رہے کہ یہ ہی وہ سیکریٹری جنرل ہیں جنہوں نے چند کھیلوں کی فیڈریشنز میں دراڑیں ڈال کر اپنا الو سیدھ کیا اور از خود ان کے صدر یا سیکریٹری کی نشست پر براجمان ہوگئے ۔ خالد محمود کے خلاف فیڈریشنز نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ فنڈز میں خوردبرد کے اصل ذمہ دار پی او اے کے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے خالد محمود ہی ذمہ دار ہیں۔ دریں اثنا کامن ویلیتھ گیمزکے لیے پاکستانی دستے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ، 104 رکنی دستہ 28 جولائی سے برمنگھم میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کرے گا۔ سیکرٹری پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن خالد محمود کیمطابق 70ارکان کے سفری اور دیگر اخراجات پاکستان اسپورٹس بورڈ برداشت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ20رکنی خواتین ٹیم کے سفری انتظامات پی سی بی کے ذمہ ہیں، باقی اتھلیٹس اورآفیشلز پی او اے کے خرچ پر برمنگھم جائیں گے۔ ایونٹ میں شرکت کی تیاری کے لیے زیادہ تر کیمپس پہلے ہی جاری ہیں، بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس ٹیموں کے کیمپ بھی لگ چکے ہیں، پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ساتھ رابطے ہیں، یقین ہے کہ آئندہ ہفتے تمام سفری انتظامات بھی مکمل ہوجائیں گے۔خالد محمود کا کہنا تھا کہ ویمن کرکٹ، ہاکی، ریسلنگ، جوڈو، باکسنگ اور اتھیلٹکس میں ارشد ندیم سے میڈلز کی بہت توقعات ہیں۔ ویٹ لفٹنگ کے 3 کھلاڑی دستے کا حصہ ہیں، ان سے بھی میڈلز کی امیدیں ہیں ۔ سیکرٹری پی او اے کے مطابق ڈوپنگ سیمینار بہت کامیاب رہا، اس سے تمام شرکا کو ڈوپنگ کے حوا لے سے آگاہی فراہم کردی گئی ہے۔یقین ہے کہ ان گیمز میں کسی پاکستانی کھلاڑی کا ڈوپ ایشو سامنے نہیں آئے گا۔