مزید خبریں

امریکی معیشت بھی کساد بازاری کا شکار ہوجائے گی

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں معاشی ماہرین کی اکثریت نے خبردار کردیا کہ آیندہ برس امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہوجائے گی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود میں اضافے کی جانب گامزن ہے۔ مارچ سے اب تک امریکی مرکزی بینک نے شرح سود میں 75 پوائنٹ اضافہ کیا ہے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ جرمنی کے ڈوئچے بینک نے بھی آئندہ برس امریکا میں کساد بازاری کی پیش گوئی کی تھی۔ اس کی وجہ امریکا کے فیڈرل ریزرو بینک کی طرف سے شرح سود میں اضافہ تھا جو اس نے مہنگائی سے نمٹنے کے لیے کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی مانیٹری پالیسی میں زیادہ جارحانہ سختی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل دے گی۔بین الاقوامی خبررساں اداروں کے مطابق منگل کے روز امریکا اور یورپ سمیت دنیا کے کئی ممالک کی اسٹاک مارکیٹی شدید مندی کے بعد کریش کرگئیں۔ یورپ سمیت کئی ممالک کی اسٹاک مارکیٹیں گرگئیں،جب کہ ٹوکیو اور ہانگ کانگ کی مارکیٹ میں بھی کاروبارکے آغاز میں مندی دیکھی گئی۔ امریکی مارکیٹ میں 3.9 فی صد کی گراوٹ دیکھی گئی،جب کہ فرانس اور جرمنی کی مارکیٹوں میں 2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ادھر بٹ کوائن کی قیمت بھی 18 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔