مزید خبریں

بازار زبردستی بند کرانے کی مذمت کرتے ہیں،الطاف میمن

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد الطاف میمن نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ حیدرآباد کی انتظامیہ رات 8 بجے حیدرآباد کی تمام مارکیٹیں زبردستی بند کروارہی ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے اَبھی تک باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کو صرف 2 گھنٹے کرنے کا کہا ہے لیکن حیدرآباد شہر میں حیسکو نے اپنی وہ ہی پرانی روایت قائم کر رکھی ہے اور پورے شہر میں وزیر اعظم کے اعلان کے بعد لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے جا پہنچا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے اور بچت کے حوالے سے چاروں صوبوں میں بازار اور مارکیٹیں رات ساڑھے 8 بجے بند کر نے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا جس پر تمام وزراء اعلیٰ نے اپنے اپنے صوبوں کی تاجر برادری سے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے لیکن حیدرآباد کی انتظامیہ تمام مارکیٹوں میں دکانداروں کو ہراساں کر کے بغیر نوٹیفیکیشن کے بازار بند کروا رہی ہے جو ایک قابلِ مذمت اقدام ہے۔ تاجر برادری قانون کی مکمل پاسداری کرتی ہے اور حکومت کے توانائی بچت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تائید کرتی ہے۔ کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمن میمن کے ساتھ اجلاس میں اِس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ بازار بند کروانے کے دوران کسی تاجر یا دکاندار کو نہ گرفتار کیا جائے گا اور نہ ہی پولیس و انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی طرح کی ہراسمنٹ کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اگر تاجر قانون کی پاسداری نہیں کرتے تو انتظامیہ جرمانہ کر سکتی ہے۔ صدر چیمبر نے کہا کہ حیسکو کو سختی سے پابند کیا جائے کہ وہ کاروباری اوقات کار کے وقت بازاروں اور مارکیٹوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرے تاکہ تاجروں کا اعتماد حکومتی اقدامات پر بڑھے اور وہ اپنا کاروبار بہتر انداز میں کرسکیں۔