مزید خبریں

کاروباری خواتین کے لیے ریلیف پیکج کا مطالبہ

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی ویمن چیمبر ڈسٹرکٹ ایسٹ کی صدر مہرین الہیٰ کا کہنا ہے کہ صنعتی پالیسی کے بغیر معاشی ترقی ناممکن ہے۔حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے خواتین کا کاروباری انڈیکس تیزی سے زوال کا شکارہے۔بجٹ عام آدمی کے لیے کو ئی ریلیف نہیں جس سے مزید معاشی مشکلات جنم لیں گی۔خام مال کی خریداری اور مزدورطبقے کی تنخواہوں میں اضافے سے ایکسپورٹ آرڈر پورے نہیں ہوسکیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین چیمبر کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔مہرین الہیٰ نے مزید کہا کہ ڈالر ریٹ میں مسلسل اضافے سے ایس ایم ای سیکٹر کو مسلسل نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔دستکاری کا شعبہ بھی حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے دم توڑتا نظر آرہا ہے۔ بغیر کسی سہولت کے ٹیکس لیوی میں اضافہ ناقابل برداشت ہو گا۔کاروباری خواتین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام صوبوں میں خصوصی سبسڈی پیکج کی اشد ضرورت ہے۔رشید سنز کی سی ای او لالہ رخ نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ بڑے شہر و ں میں موجود مارکیٹوں کو باری باری کھولنے سے کاروبارطبقے کو فائدہ ہوگا رات آٹھ بجے مارکیٹوں کو بند کرنے کی تجویز درست نہیں کیونکہ شدید گرمی میں بیشتر لوگ شام کے اوقات میں خریداری کو ترجیح دیتے ہیں انہوں نے حکومت سے مزید مطالبہ کیا کہ کاروباری خواتین کو بیرون ممالک سفر کی صورت میں 25فیصد رعایت دی جائے۔ٹی ایم ٹریولز کی سی ای او تصورملک نے کہا کہ خالی پیٹ ٹورازم انڈسٹری کو فروغ دینے کی باتیں صرف خام خیالی ہے۔