مزید خبریں

آئی ایم ایف کی بات نہ مانی تو ملک دیوالیہ ہوجائیگا،مفتاح اسماعیل کا قوم کو انتباہ

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر قوم کو خبردار کیا ہے کہ آئی ایم ایف کی بات نہ مانی ملک دیوالیہ ہوجائے گا، قرض دہندہ اداروں سے ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا، ہمیں آئندہ سال دنیا کے 21ارب ڈالر واپس کرنے ہیں جب کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر صرف9ارب ڈالر ہیں۔اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ سمینار سے خطاب ، آئی کیپ تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ آئی ایم ایف نے ہمیں کہا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی ختم کریں۔ مفتاح اسماعیل کے بقول وزیر اعظم کو کہا ہے ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، اگر ہم نے قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف ہم سے معاہدہ نہیں کرے گا، اگر ہم نے سخت فیصلے نہیں کیے تو تباہی ہوگی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرول پر 19 روپے اور ڈیزل پر 53 روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، سری لنکا میں بہت سبسڈیز دی گئیں اور وہ دیوالیہ ہوگیا،آج سری لنکا مہنگا پیٹرول اور ڈیزل خرید رہاہے اور وہاں دوائی نہیں مل رہی۔ان کا کہنا تھاکہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز جون میں لگیں گے تو ایسا بل آئے گا اللہ معاف کرے، بجلی کا گردشی قرضہ مزید بڑھا تو نظام بیٹھ جائے گا، کوئلہ کی انٹرنیشنل قیمت 20 سال سے 50 ڈالر سے زائد نہیں تھی، اب کوئلے کی قیمت 300 ڈالر سے زائد ہے، اگر جولائی تک پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بنگلا دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر 40 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیپرا اب بھی 5 ماہ پرانی فیول کاسٹ پر بجلی کے ریٹ کے فیصلے کر رہا ہے، لگتا ہے کہ یہ ملک صرف امراء کے لیے بنا ہے، کراچی اور لاہور میں سب امیروں کے بچے صرف ایک اسکول میں پڑھتے ہیں، ملک میں پہلی بار امیروں پر ٹیکس لگایا ہے، بجٹ میں 30 کروڑ سے زائد کمانے والوں پر 2 فیصد ٹیکس لگایا ہے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی،آئی ایم ایف کے ساتھ بولتی کچھ اور تھی اور کرتی کچھ اور تھی، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر معاہدے نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہوجائے گا پھر چیزیں بہتر ہونا شروع ہوجائیں گی، ہم امپورٹڈ نہیں اسی ملک میں پیدا ہوئے اور یہیں مریں گے، میرا مقصد آئی ایم ایف کی خوشنودی حاصل کرنا نہیں، اس وقت آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ضروری ہے۔مفتاح اسماعیل کے بقول اگرچین سے پیسے آجائیں گے تو اعتماد بحال ہوگا، دوست ممالک کے پیسوں سے ملک نہیں چلتے، اس ملک میں اسٹرکچرل مسائل ہیں، کے الیکٹرک کے لوگوں سے ملاقات کی، آج بھی وہ وہی بات کر رہے تھے جو 4 سال پہلے کر رہے تھے، مسائل ہوتے ہیں کوئی حل ہی نہیں کرتا۔وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد تک نہیں جائے گی، یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں تیل اور گندم بہت مہنگا ہوگیاہے، عمران خان کو یقین تھا کہ ان کی چھٹی ہونے والی ہے، اس لیے انہوں نے لمبا شارٹ کھیلا ، ہم نے ریٹیلرز پر ٹیکس عاید کر دیا ہے، ہم دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، دو تین ماہ میں مہنگائی کا مسئلہ کنٹرول کرلیں گے۔