مزید خبریں

مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کی نمائندگی کر رہے ہیں، جاوید قصوری

لاہور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ وزیرخزانہ کی جانب سے قوم کو آئی ایم ایف کے ناخوش ہونے کی اطلاع دینا اور سخت فیصلوں کا عندیہ دینا قابل افسوس اور لمحہ فکر ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں۔ ایک طرف ریلیف کے نام پر لولی پا پ دیا جارہا ہے تو دوسری طرف وزیر خزانہ حکومت پاکستان کے بجائے آئی ایم ایف کی نمائندگی کررہے ہیں، اور انہی کے ایجنڈے کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے بجٹ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرے۔ تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی کے بڑھنے کی رفتار سے اضافہ ناگزیر ہے۔ اکنامک سروے معاشی بحران کی سنگینی کی طرف اشارے کررہے ہیں۔ جب تک آئی ایم ایف کی مداخلت برقرار رہے گی اس وقت تک عوام کی زندگی میں خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ سودی معاشی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ سودی نظام تمام مسائل کی بنیادی جڑ ہے، حکومت نے اس کے لیے روڈ میپ دے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک میں معاشی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال بڑھتی چلی جارہی ہے۔ ایک غیر سرکاری سروے کے مطابق ملک میں 45فیصد لوگ اپنی مالی حالت سے شدید پریشان ہیں۔ 90فیصد روزگار کے تحفظ بارے غیر یقینی کا شکار ہیں،جبکہ 89فیصد لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوئی ہے۔91فیصد لوگ بچت ختم ہو کر رہ گئی ہے۔المیہ تو یہ ہے کہ 60فیصد پاکستانی بہتر مستقبل کی امید ختم کرچکے ہیں۔