مزید خبریں

باڈہ آبادی اور اراضی کے لحاظ سے تحصیل کا حقدار ہے ، تعلقہ موومنٹ

باڈہ (نمائندہ جسارت) باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے ہفتہ وار احتجاج کے سلسلے میں اس اتوار بھی باڈہ تعلقہ موومنٹ ڈپٹی کنوینرز زیب علی ساریو اور کامریڈ قادر بروہی کی قیادت میں ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے باڈہ پریس کلب سے ٹاؤن ہال تک شہریوں نے ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں شہر کی مختلف تنظیموں کے رہنماؤں کامریڈ محمد علی خشک، علی انور عسکری، عبداللہ غفاری بروہی، اصغر نوناری، شمس الدین پنہور، نبی رضا بلوچ، محمد امین سیال، واحد سندھی، جی ایم چنجنی، جمال خاصخیلی، شہزادو لاکھیر، صفر مغیری، وزیر بروہی، احمد خان زہری، فیصل زہری، عبدالکریم زہری، علی زہری، نواب جوگیاور نوید جوگی ودیگر شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کرکے باڈہ تحصیل کے حق میں زوردار نعرے بازی کی۔ جبکہ بلدیاتی الیکشن میں تعلقہ موومنٹ سے امیدوار برائے کونسلر زیب علی ساریو اور واحد سندھی کی جانب سے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے باڈہ تعلقہ کا نوٹیفکیشن ملنے تک جدوجہد جاری رکھنے کا وعدہ کیا گیا۔ اس موقعے پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باڈہ شہر آبادی اور اراضی کے لحاظ سے تحصیل کا حقدار ہے۔ لاڑکانہ ضلعے کے دوسرے بڑے اور ڈیڑھ لاکھ آبادی والے شہر باڈہ کو تحصیل، بائی پاس، پینے کے میٹھے پانی کے ساتھ دیگر تمام سہولیات سے محروم بنادیا گیا ہے شہری عذاب والی زندگی بسر کر رہے ہیں مگر منتخب نمائندوں کے کانوں پر جووں تک نہیں رینگتی۔ انہوں نے کہا کے باڈہ شہر پیپلز پارٹی بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی اہلیہ مرحومہ میڈم نصرت بھٹو کا حلقہ انتخاب رہ چکا ہے یہاں سے کامیابی ملنے کے بعد وہ اعلیٰ ایوانوں تک پہنچے ان کے گزرجانے کے بعد پارٹی چیئرمین بلاول زرداری نہ فقط اپنے آبائی حلقہ انتخاب کو بھول گئے ہیں پر ایسا لگتا ہے جیسے وہ پیپلز پارٹی کے اصل قائدین کو بھی بھول گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کے سیکڑوں شہری ہر اتوار کو گرمی سردی طوفان اور بارشوں میں بھی کھڑے ہوکر باڈہ تحصیل کی مانگ کرتے ہیں مگر ہمارے علاقائی منتخب نمائندوں اور سندھ حکومت نے آنکھوں پر سیاں پٹیاں باندھی ہوئی ہیں جس وجہ سے انہیں ہماری یہ طویل جدوجہد نظر نہیں آ رہی۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ہم سے صرف ووٹ کا رشتہ رکھنا چاہتی ہے ہر الیکشن میں پیپلزپارٹی کو ووٹ دو مگر کسی ترقیاتی کام کی کوئی امید بھی نہ رکھو۔ پیپلزپارٹی کے نمائندوں نے دوران ہر الیکشن باڈہ مکینوں سے جھوٹے وعدے کرکے ووٹ لیے ہیں کے اقتدار ملتے ہی باڈہ شہر کو بائی پاس، پبلک پارک، صحت تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرکے باڈہ کو پیرس بنائیں گے مگر افسوس کے باڈہ شہر سے ہر الیکشن میں اکثریت سے جیتنے والے حکمران اپنے وعدے بھول جاتے ہیں جس وجہ سے آج باڈہ شہر پیرس کے بجائے ایک اور موئن جو دڑو کے مناظر پیش کررہا ہے۔ زیرزمین پانی کڑوا ہوچکا ہے اور اس میں کافی تعداد میں سنکھیا ملا ہوا ہے جسے پی کر لوگ پھیپھڑوں اور دیگر امراض میں مبتلا ہو کر مر رہے ہیں مگر ٹاؤن انتظامیہ اور حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ باڈہ مکینوں نے اب جھوٹے وعدوں پر بہت یقین کرلیا اب باڈہ مکینوں نے اپنے ووٹ باڈہ تحصیل سے مشروط کر رکھے ہیں اب ووٹ اسی پارٹی کو دیے جائیں گے جو بلدیاتی الیکشن سے پہلے باڈہ تحصیل کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ آخر میں انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر وزرا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ باڈہ کو فی الفور تحصیل کا درجہ دے کر مکینوں میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے نہیں تو تحصیل کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک ہمارے جدوجہد جاری رہے گی۔