مزید خبریں

ریاض میں پاکستانی کمیونٹی کی معروف صحافی شاہین جاوید سے ایک ملاقات

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مقیم معروف صحافی شاہین جاوید کا تعلق پاکستان سے ہے۔ وہ بچپن سے ہی ریاض میں مقیم ہیں۔ ِاس وقت ایک صحافی کی حیثیت سے مختلف نیوز چینلز اور نیوز آؤٹ لیٹس کے لیے اپنی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ ایک ملاقات میں انھوں نے بتایا کہ بطورصحافی میں نے اپنے کیریئر کا آغاز تقریباً 11 سال سعودی عرب سے شائع ہونے والے سابقہ اردو روز نامہ ” اردو نیوز” سے کیا تھا۔ اس کے بعد وہ ایک اور سعودی عرب کے انگریزی اخبار”سعودی گزٹ” کے سابقہ ہفت روزہ اردو ضمیمہ ” آواز” میں، ریاض کے لیے بطور خاتون نامہ نگار منسلک ہوگیئں۔ بعد ازاں وہ بین الاقوامی صحافی کے طور پر پاکستان کے معروف اخبار “سماء نیوز” میں شمولیت اختیار کی۔ یہ پرنٹ میڈیا تھا۔ اس کے علاوہ انھوں نے بہت سے آن لائن ویب پورٹل کے لیے لکھا جن میں اردو پوائنٹ، اردو پاور، ڈیلی پکار، روزنامہ اوصاف، کشمیر ایکسپریس، ساؤتھ ایشیا پلس وغیرہ شامل ہیں۔ وقت کی ضرورت اور میڈیا میں تبدیلی کے مطابق انھوں نے خود کو پرنٹ میڈیا سے الیکٹرانک میڈیا کی طرف منتقل کیا۔ انھوں نے کہا مجھے سیکھنے کے عمل سے بہت دلچسپی ہے۔ اس لئے میں مستقل سیکھنے اور علم حاصل کرنے کی کوشش میں رہتی ہوں۔ انھیں پڑھنے ، لکھنے ، تعلیم حاصل کرنے، زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنے کے علاوہ گاڑی چلانے ، گھومنے پھرنے ، نئے نئے چیزیں اور جگہوں کی سیر کرنے کا بے حد شوق ہے۔ ادب اور گہری تحریروں کا مطالعہ کرنا، کبھی کبھار شاعری پڑھنا اور شعر لکھنا کا بھی شوق ہوتا ہے۔
شاہین جاوید ریاض کی مختلف ادبی، صحافتی اور ثقافتی تنظیموں بھی وابستہ ہیں اور مختلف عہدوں پہ کام کرتے ہوئے اپنے ملک کا نام روشن کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ وہ آے ٹی وی نیوز کے لئے بھی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتی رہی ہیں۔ کھیلوں میں بھی خاص طور پر کرکٹ کا کھیل بہت پسند ہے۔انھوں نے ہم وطنوں کے لئے پیغام دیتے ہوئے کہا ہمیں ایمانداری سے پاکستان کے سوفٹ امیج کو ابھارنے کوشش کرنا چاہیے۔آخر میں انھوں نے کہا سچ تو یہ ہے کہ انسان پوری عمر بھی والدین کی خدمت اور اطاعت میں گزار دے تب بھی والدین کا احسان نہیں اتار سکتا ۔ جبکہ والدین کی خدمت کا صلہ قدرت الہی کے ہاں بہت مقبول ہے۔ ملاقات کے موقع پرشاہین جاوید کے والد محمد جاوید رمضان، مسلم لیگ (ق) سعودی عرب کے مرکزی رہنماء امتیاز احمد بھی موجود تھے۔