مزید خبریں

امپورٹڈ حکومت نے قبائلی اضلاع کیلے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا ،عمران خان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک+آئی این پی) سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوںنے لکھا کہ ہماری حکومت نے قبائلی اضلاع کی خصوصی ضروریات کے پیش نظر بجٹ میں 3 گنا اضافہ کیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے محض 110 ارب کا بجٹ رکھا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں قبائلی اضلاع کے لوگوں کے لیے 131 ارب روپے بجٹ میں مختص کیے گئے تھے لیکن شہباز حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی فنڈز میں کمی، بے گھر افراد کے لیے کچھ مختص نہیں کیا گیا جبکہ ہمارے دیے گئے گزشتہ بجٹ میں بھی کٹوتی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس عمل سے مجرموں کی حکومت کی نااہلی اور بدنیتی ظاہر ہورہی ہے۔علاوہ ازیں بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ پر معاشی ٹیم کے ہمراہ سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران عمران خان نے بجٹ اور ملک کو درپیش معاشی بحران پر تفصیلی گفتگو کی۔ عمران خان نے کہاکہ ان کے پاس دو راستے تھے، طاقتور حلقوں سے معافی مانگتا یا عوام کے پاس جاتا، میں نے دوسرا راستہ اپنایا اور عوام کے پاس گیا اور یہ نہ سمجھا جائے کہ لانگ مارچ ختم ہو گیا، ہم عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد ایک بار پھر لانگ مارچ کریں گے۔ان کاکہنا تھا کہ بجٹ دیکھ کر لگتا ہے کہ جلد نئے انتخابات ہونے جا رہے ہیں کیونکہ آنے والے دنوں میں ہونے والی مہنگائی کے سبب ملک کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں،موجودہ معاشی بحران سے طاقتور حلقے بھی پریشان ہیں اور بحران سے نکلنے کا سوچ رہے ہیںاور اس کا واحد حل نئے انتخابات ہیں کیونکہ موجودہ صورتحال سے نکالنے کہ لیے ایسی قیادت کی ضرورت ہے جس پر قوم کو اعتماد ہو اور وہ قیادت شفاف انتخابات کے بعد ہی ممکن ہے۔سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کو یقین ہے عوام اس حکومت کے ساتھ نہیں ہیں اسی وجہ سے وہ مدد نہیں کر رہے، اس صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی۔