مزید خبریں

قومی بجٹ عوام اور اسلام دشمن ہے‘لیاقت بلوچ

لاہور (نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی سیاسی قومی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی بجٹ عوام اور اسلامی نظریہ دشمن بجٹ ہے، بجٹ کی دستاویز سے عالمی استعماری ، مالی ادارہ اور زیادہ مْنہ زور ہوںگے۔ بجٹ 2023ء۔2022ء میں سود کی ادائیگی کے لیے 3950 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جو دفاع کی رقم سے بھی زیادہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فورٹ منٹرو ڈیرہ غازی میں ضلعی عوامی کانفرنس، لیہ ، مظفرگڑھ ، ملتان میں سیاسی کونسل کے ارکان اور میڈیا نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کو سود سے نجات دلانے کا کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ کسی بھی حکمران نے قرآن وسنت ، آئین پاکستان اور عدلیہ کے فیصلوں کی پابندی نہیں کی۔ سود کرپشن اور اللہ کے احکامات سے بغاوت ہی ذلت اور غلامی کا سبب ہے۔ لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ فوجی حکمران، پی پی پی ، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی بھی ملک وملت کے لیے پریشانیوں ، عدم استحکام اور تباہی کا سبب بنی ہیں۔ استعمال شدہ ، ناکارہ مال سے پاکستان کو سنوارنا ممکن نہیں، آزاد خارجہ پالیسی اور اقتصادی حکمت عملی کے لیے مفاد پرست بزدل حکمران ٹولے کوئی بنیادی ، انقلابی تبدیلی نہیں لا سکتے۔ آزادی، وقار اور سلامتی کی حفاظت عوام کی خوشحالی کے لیے بڑی جدوجہد اور تباہ کن مائینڈسیٹ کو بدلنا ہو گا۔ جماعت اسلامی سیاسی ، جمہوری ، اسلامی نظریاتی عظیم عوامی جدوجہد کے ذریعے ملک کو بحرانوں سے نجات دلائے گی۔ عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ترازو نشان ہی عدل وانصاف لائے گا۔ حضرت محمدؐکی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے،بھارت ، یورپ ، اسرائیل اور امریکا جان لیں محمدؐ اور قرآن کی توہین کر کے وہ مذاہب اور انسانوں کے درمیان فساد کا میدان کھول رہے ہیں، اسلام ، انسان اور امن دشمن شیطانی عمل سے باز آ جائیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکمران جماعت کی نیشنل ترجمان نوپورشرما اور میڈیانوین کالے نے انتہائی بدتمیزی، شرانگیزی ، ڈھٹائی ، مکار ی اور سفاکی سے دروغ گوئی کی ہے۔ رحمت العالمین ؐ کی شان میں گستاخی انتہائی قبیح جرم ہے، گستاخوں کو عہدہ سے ہٹانا دونوں کی معافی کافی نہیں۔ عالم اسلام کے جذبات مجروح کرنے والے سفاکوں کو کڑی سزادی جائے۔ پوری دْنیا نے ملت اسلامیہ کو ایک بار پھر آواز دی ہے کہ مسلمان دین فطر ت اسلام ، شعائر اسلامیہ ، مقدس ہستیوں اور مقامات بالخصوص حضرت محمدؐکی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔