مزید خبریں

گستاخانہ بیان :بھارت میں پر تشدد مظاہرے ،پولیس کی فائرنگ ،2، جاں بحق ،درجنوں زخمی سیکڑوں گرفتار

نئی دہلی ،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،خبر ایجنسیاں)بھارت میںگستاخانہ بیان کے خلاف پرتشدد مظاہرے‘ پولیس کی فائرنگ‘ 2افراد جاں بحق،درجنوں زخمی‘ سیکڑوںگرفتار۔تفصیلات کے مطابق انڈیا کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عہدیداروں کی جانب سے پیغمبر اسلام ﷺکے بارے میں متنازع بیان کے ردعمل میں ملک کی مختلف ریاستوں اور متعدد شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں کم از کم دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔انڈین میڈیا کے مطابق ان مظاہروں کے دوران پولیس نے ایک سو سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق راجیندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس رانچی کے حکام کے مطابق ہپستال لائے جانے والے زخمی افراد میں سے دو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔انڈیا کے مختلف شہروں میں جلوس نکالے گئے جو کئی جگہ مشتعل ہو گئے۔ ان احتجاجی مظاہروں میں کہیں نعرے لگائے گئے اور کہیں پیغمبر اسلام کے متعلق متنازع بیان دینے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ملک بھر میں دہلی، اتر پردیش، مغربی بنگال، تلنگانہ، مہاراشٹر، کرناٹک، جھارکھنڈ، پنجاب اور جموں و کشمیر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔بھارتی ریاست جھار کھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیداروں کی طرف سے پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں توہین آمیز بیانات کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 2مسلمان نوجوان جاں بحق جبکہ20 سے زائد زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی شناخت مدثر اور ساحل کے نام سے ہوئی ہے۔ علاقے میں ہندوتوا کے ہجوم نے احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر تشدد بھی کیا۔بی جے پی عہدیداروں نوپور شرما اور نوین جندا ل کے توہین آمیز بیانات کے خلاف مسلمانوں نے رانچی میں ہڑتا ل بھی کی اور ان کی گیارہ سو سے زائد دکانیں ہفتے کے روز بند رہیں۔ ایک عینی شاہد نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گولیاں لگنے سے20 سے زائد مسلمان زخمی ہو ئے۔ ایک مسلمان تاجر نے کہا کہ ہمارا جلوس پر امن تھا تاہم پولیس نے اس کے باوجود گولیاں برسائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم توہین آمیز بیانات کے مرتکب بی جے پی رہنمائوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔کولکتہ سے بی بی سی کے معاون صحافی پربھاکر منی تیواری کا کہنا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے والے لوگوں نے ڈومجوڑ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا جس میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق ضلع کے پنچلا دیہی علاقے میں بی جے پی کے دفتر کے علاوہ کچھ گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔پریاگ راج( الہ آباد) کے اٹالہ میں پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس کے بعد پتھراؤ شروع ہو گیا۔پریاگ راج سے مقامی نامہ نگار پربھات ورما نے بتایا کہ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا لیکن اس کے بعد بھی مظاہرین پرسکون نہ ہوئے تو آنسو گیس کے شیل داغے گئے اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ پتھراؤ میں متعدد پولیس اہلکاروں اور میڈیا نمائندوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔علاوہ ازیںجموںو کشمیر ماس موومنٹ کی چیئرپرسن فریدہ بہن جی نے بھارت میں انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی ترجمان اور دیگر راہنمائوں کی جانب سے توہین رسالت بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین رسالت سے کشمیر کے مسلمانوں سمیت دنیا بھر کے مسلمانو ں کے دل زخمی اور رنجیدہ ہیں ، رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ رسالت میں گستاخی ہرگز قابل قبول نہیں .سرینگرسے جاری بیان میں فریدہ بہن جی نے کہاکہ حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں اہانت آمیز کلمات کی وجہ سے پوری دنیا میں اور خاص کر کشمیر ی مسلمانوں میں غصہ پا یا جا رہا ہے ،قبل ازیںکل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں و کشمیر شاخ کے زیر اہتمام ہفتہ کوبھارت میں بی جے پی رہنمائوںکی طرف سے حضور نبی اکرم ﷺ کی شان میں توہین آمیز بیانات کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جبکہ چوٹہ بازار قتل عام کو 31سال مکمل ہونے کے موقع پر شہداء کو خراج عقید ت پیش کیا گیا، مظاہرے میں شامل شرکاء نے بینر اور کتبے اٹھارکھے تھے جن پرانحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بی جے پی رہنمائوں کی جانب سے گستانہ بیانات کے خلاف، بھارت مخالف،آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرے کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے کی جبکہ اس میں حریت کے قائدین غلام محمد صفی ،محمود احمد ساغر، لطاف احمد بٹ ،فیض نقشبندی ،میرطاہر مسعود،شیخ عبدالمتین ، حسن البناء ،الطاف وانی ،پرویز ایڈدوکیٹ، نبیلہ ارشاد،آزاد کشمیر بار کے ر ہنمائوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے اس میں شرکت کی ، اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں شدید نعرہ بازی کی گئی ، بھارت میں بی جے پی ترجمان اور دیگر رہنماوں کے رسول پاکﷺ کی شانِ رسالت میں توہین آمیز بیانات کی مذمت کی گئی۔پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے عہدیداروں کے گستاخانہ بیانات کے خلاف بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں جموں خطے کے کئی اضلاع میں ہڑتال ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشتواڑ، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ اور رام بن اضلاع میں مسلمانوں نے بی جے پی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات کے خلاف اپنی دکانیں اور کاروباری ادارے بند رکھے۔دریں اثناقابض انتظامیہ نے مسلمانوں کو بی جے پی عہدیداروں کے توہین آمیز بیانات کے خلاف مظاہروں سے روکنے کے لیے ہفتہ کومسلسل دوسرے روز بھی رام بن، بھدرواہ اور کشتواڑ کے علاقوں میں کرفیو نافذ رکھا۔ جموں خطے کے کئی علاقوں میں جمعرات کی رات سے انٹرنیٹ بھی معطل ہے۔: قبل ازیںبھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں پلوامہ اورکولگام اضلاع میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے ایک نوجوان کو ضلع کولگام کے علاقے کھانڈی پورہ میں جبکہ دوسرے کو ضلع پلوامہ کے علاقے دربگام میں محاصرہ اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کے دوران شہید کیا۔