مزید خبریں

پاکستانی ماہرین صحت کوتربیت کیلیے بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ

کراچی(پ ر)پاکستانی ماہرین صحت کو ایڈوانسڈ اینڈوسکوپی اور دیگر جدید پروسیجر سیکھنے کے لیے مصر اور دیگر دوست ممالک کی میڈیکل یونیورسٹیوں اور اسپتالوں میں بھیجا جائے گا جس کے لیے وہاں کی میڈیکل سوسائٹیوں اور ٹریننگ سینٹرز سے معاہدے کیے جارہے ہیں۔اس بات کا انکشاف پاک جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز سوسائٹی کی صدر پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ کمانی ہفتے کے روز پی جی ایل ڈی ایس کی چوتھی سالانہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن، آغا خان یونیورسٹی کے ہیڈ آف گیسٹرو اینٹرولوجی ڈپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر وسیم جعفری سمیت دیگر ماہرین نے خطاب کیا۔پی جی ایل ڈی ایس کی صدر پروفیسر لبنا کمانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نوجوان ڈاکٹروں کو ریسرچ اور ٹریننگ کے انتہائی کم مواقع میسر ہیں جس کی وجہ سے وہ جدید طریقہ علاج سیکھنے سے قاصر ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کی سوسائٹی مصر اور دیگر دوست ممالک کی میڈیکل یونیورسٹیوں، اسپتالوں اور سوسائٹیوں سے معاہدے کرنے جارہی ہے جس کے تحت پاکستانی نوجوان ڈاکٹروں کو ان ممالک میں ٹریننگ کے لیے بھجوایا جائے گا۔دو روزہ کانفرنس کے دوران جناح اسپتال کراچی میں ایڈوانسڈ انڈوسکوپی، کولون اسکوپی، ای آرسی پی اور دیگر جدید پروسیجرز کے حوالے سے ٹریننگ ورکشاپس سے بھی منعقد کی گئی جہاں پر امریکی، ہندوستانی، مصری، برطانوی اور دیگر ممالک کے ماہرین نے نوجوان پاکستانی ڈاکٹروں کو تربیت فراہم کی۔