مزید خبریں

پنجاب اسمبلی میں27کھرب کابجٹ کل پیش ہوگا

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب کا آئندہ مالی سال 2022-23ء کا 27کھرب سے زائد حجم کا بجٹ کل (پیر)13جون کو پیش کیا جائے گا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کی پنشن میں وفاق کی طرز پر اضافے کا امکان ہے ،پنجاب کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔نان ڈیولپمنٹ اور جاری اخراجات کی مد میں 17 کھرب مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ترقیاتی بجٹ کی مد میں ساڑھے 6 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے ۔جنوبی پنجاب کے لیے 35فیصد مختص کیے جانے کا امکان ہے ۔ پنجاب میں بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بالترتیب 15اور5فیصد اضافے کا امکان ہے ۔ علاوہ ازیںوزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے وزارت خزانہ کے لیے پیپلز پارٹی کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے اور ن لیگ کے میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کو وزیر خزانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے بجٹ بھی وہی پیش کریں گے۔پنجاب کابینہ میں توسیع کے لیے نئے اراکین کے ناموں پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے ذرائع کا کہنا ہے ملک سیف الملوک کھوکھر، بلال یاسین، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن، خواجہ عمران نذیر، ملک ندیم کامران، رانا مشہود احمد، خلیل طاہر سندھو، چودھری اقبال اور مخدوم عثمان محمود حلف اٹھائیں گے۔پنجاب کابینہ میں پیپلزپارٹی کے مزید 3 وزرا اور 2 مشیروں کی شمولیت کا امکان ہے۔ادھرپاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے میاں محمود الرشیدکو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے کی منظوری دے دی ہے، حمزہ شہباز کووزیراعلیٰ مان لیا گیاہے۔ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ میاں اسلم اقبال پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔خیال رہے کہ میاں محمود الرشید (ن) لیگ کے گزشتہ دور حکومت میں بھی پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہ چکے ہیں۔