مزید خبریں

قومی اسمبلی،نئے گیس ذخائر دریافت ،2 روز میں اعلان کریں گے،حکومت

اسلام آباد (آن لائن) وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک نے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال گیس کے ذخائر 10فیصد کم ہو رہے ہیں،گزشتہ حکومت نے نئے گھریلو گیس کنکشنز پر پابندی لگائی تھی جس پر نظرثانی کی جارہی ہے ، اس وقت گھریلو صارفین کو26 فیصد جبکہ انڈسٹری کو17 فیصد گیس فراہم کی جارہی ہے ، گھریلو گیس صارفین کو ہر یونٹ پر 68 سے 88 فیصد سبسڈی دی جارہی ہے۔جمعرات کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت سوا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا ۔ اجلاس میں نئے گھریلو گیس کنکشنز اور سی این جی سٹیشنز پر پابندی سے متعلق عالیہ کامران نے توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کی، روجھان میں امن و امان کی خراب صورتحال پر ریاض محمود مزاری کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس ایوان میں پیش کیا گیا ۔ رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے ایوان کو بتایا ہے کہ گیس کی کمی کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،دوسرے ملکوں کے ساتھ گیس معاہدوں پر کام تیز کرنا حکومت کا کام ہے،ایران سے گیس فراہمی کا معائدہ کیا گیا پاکستان ایران گیس پائپ لائن مکمل کر کے عوام کو ریلیف دینا چاہیے،یہ منصوبہ قابل عمل نہیں تو گیس کے نئے معاہدے کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وزیر مملکت مصدق ملک نے ایوان کو بتایا ہے کہ گزشتہ حکومت نے نئے گھریلو گیس کنکشنز پر پابندی لگائی گئی 26 فیصد گیس گھریلو صارفین،17 فیصد انڈسٹری کو فراہم کی جارہی ہے جبکہ لوکل گیس سے ہماری ضروریات پوری نہیں ہوسکتیں ہر سال گیس کے ذخائر 10 فیصد کم ہورہے ہیں،2030 تک 76 فیصد گیس ایل این جی، 24 فیصد لوکل گیس پیداوار ہوگی،ایل این جی کی قیمت لوکل گیس سے چار گنا مہنگی ہے،مصدق ملک نے مزید کہا ہے کہ گھریلو گیس صارفین کو ہر یونٹ پر 68 سے 88 فیصد سبسڈی دی جارہی ہے،گھریلو صارفین کو ایل این جی فراہم کریں تو سبسڈی 92 سے 97 فیصد تک چلی جاتی ہے 14 سو ارب روپے کی سبسڈی سرکولر ڈیٹ میں شامل ہوچکی ہے سردیوں میں گھریلو صارفین کی ضرورت 1300 ایم ایم سی ایف ڈی تک چلی جاتی ہے،ایس این جی پی ایل کو 850 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ملتی ہے مصدق ملک نے مزید کہا ہے کہ کچھ نئے گیس زخائر دریافت ہوئے ہیں جن کا ایک دو روز میں اعلان کریں گے،وزیر مملکت مصدق ملک نے مزید کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے 14 ماہ میں وہ کام کیا جو تین حکومتیں نہیں کرسکیں،دوسرے ممالک سے گیس کی قیمت بہت زیادہ ہوجائے گی،بیرون ممالک سے گیس کہ قیمت انڈسٹری بھی ایفورڈ نہیں کرسکتی۔3 روپے کی چیز 3 روپے کی بیچیں گے تو سبسڈی ہی واحد حل ہے،پٹرول پر بھی حکومت سبسڈی دے رہی ہے،حکومت ابھی خزانہ بھرنے کے عمل سے گزر رہی ہے،گیس ذخائر بڑھانے سے متعلق پلان ایک ماہ کے اندر ایوان میں رکھوں گا۔