مزید خبریں

سرحد چیمبر میں توہین آمیز کلمات کے خلاف قرارداد منظور

پشاور(کامرس ڈیسک )سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حسنین خورشید احمد اور میئر پشاور حاجی زبیر علی کے درمیان شہر میں کاروباری طبقہ کو درپیش مشکلات اور مسائل کے فوری حل کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ 12رکنی کمیٹی سرحد چیمبر کے ممبران ، ضلعی حکومت اور متعلقہ اداروں کے افسران پر مشتمل ہوگی جو کہ پشار شہر کی خوبصورتی ،عظمت رفتہ کی بحالی سمیت کاروباری طبقہ کو صوبائی محکمہ جات سے متعلقہ شکایات و مشکلات کے ازالہ اور دیرپا حل کے لیے ایک جامع سفارشات مرتب کریں گی اور بزنس کمیونٹی کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔یہ اتفاق رائے گذشتہ روز میئر پشاور حاجی زبیر علی کے دورہ سرحد چیمبر کے موقع پر صدر حسنین خورشید احمد کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔اجلاس سے قبل سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد نے ایوان میں بھارتی حکمران جماعت کے 2رہنمائوں کی جانب سے حضورپاک کی شان میں گستاخانہ کلمات کے حوالے سے ایک قرارداد کے ذریعے شدید مذمت کی اور انہوں نے اقوام عالم ، او آئی سی سمیت اسلامی ممالک سے اسلاموفوبیا کے فوری تدارک کے لیے موثر اقدامات اٹھانے اور بھارتی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا جس کو ایوان نے مشترکہ طور پر منظور کیا اور بھارتی حکمران جماعت کے اراکین کی جانب سے حضورپاک ؐ کی شان میں گستاخانہ الفاظ کے خلاف احتجاج اور شدید مذمت کی۔اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے صدیوں پرانا محصول چونگی نظام کی بحالی ،شہر بھر کے تجاوزات کی بھرمار ،ڈبل ٹیکسوں کے نفاذ ، ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی جانب سے ٹیکسوں کی آڑ میں کاروباری طبقہ کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے ٹائون تھری انتظامیہ کی جانب سے صنعتکاروں کو بے جا اور غیر ضروری نوٹسز کے اجراء ،بڑھتی ہوئی امن و امان کی ابتر صورتحال ،چوری ڈکیتی ،راہزنی کی وارداتوں ،احتجاج کی آڑ میں سڑکوں بالخصوص صوبائی اسمبلی کے باہر خیبر روڈ کی بندش ، شہر بھر کے ٹریفک کے گھمبیر مسائل ،ضلعی حکومت میں سرحد چیمبر کی موثر نمائندگی نہ ہونے ،صفائی کی ابتر صورتحال ،کارپوریشن کے ٹیکسوں میں اضافہ ،بوسیدہ پانی کے پائپ اور بزنس کمیونٹی کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے میں عدم دلچسپی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ضلعی حکومت ،میئر پشاور بزنس کمیونٹی کو قابل ذکر اور دیرینہ مسائل اور مطالبات کو فوری حل کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔اس کے علاوہ سیف سٹی پراجیکٹ کے لیے خطیر مختص کی جائے گی۔ شہر بھر میں 1000 سے زائد سیکورٹی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ میئر زبیر علی نے کہا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص پشاور کی بزنس کمیونٹی کی دہشت گردی کی جنگ میں دی جانے والی قربانیوں کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ دہشت گردی کی وجہ سے کاروباری طبقہ کے ساتھ ساتھ سیاحت ،سرمایہ کاری اور خیبر پختونخوا کے عام باسی شدید متاثر ہوئے ہیں۔