مزید خبریں

برآمدات 30 جون تک 31 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی،وفاقی وزیر تجارت

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے کہاہے کہ رواں مالی سال کے آخر یعنی 30 جون 2022 ء تک ملکی برآمدات 31 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، اگلے سال 2022-23ء تک ملکی برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے دیگر وزراء کے ہمراہ پری بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کا یورپ کے ممالک کا حالیہ دورہ نتیجہ خیز رہا اور یورپی رہنمائوں کی طرف سے بہت ہی حوصلہ افزا باتیں سننے کو ملیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک نے نہ صرف جی ایس پی پلس پر تعاون اور مستقبل کے معاہدوں کی بھی یقین دہانی کرائی۔ نوید قمر نے کہا کہ ایکسپورٹ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے علاقائی اور مصنوعات کی تنوع بہت ضروری ہے، حکومت ٹیکسٹائل اور دیگر ممکنہ شعبوں میں تجارتی تنوع پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں کو علاقائی سطح پر مسابقتی بنایا جائے گا اور صنعت کو علاقائی ممالک کے مطابق توانائی کی قیمتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زراعت سمیت تمام شعبوں میں پیداواری صلاحیت کی ضرورت ہے اور ہمیں تمام ممکنہ شعبوں میں قدر میں اضافے کی طرف بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نئی منڈیوں کی تلاش میں ہے لیکن اس کے لیے صنعت میں جدت اور ٹیکنالوجی کو متعارف کرانا ہو گا تاکہ مصنوعات میں مسابقت پیدا ہو سکے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی کی سطح پر تبدیلیاں لانا ہوں گی جو زراعت اور خوراک کے شعبے کی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ اس موقع پروفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ درآمدی ایندھن سے بجلی نہیں بنائی جائے گی،ہائیڈرل، تھر کے مقامی کوئلے، سولر اور ہوا سے بجلی بنائیں گے،اس دفعہ گرمی وقت سے زیادہ پڑی ہے،2021 سے 2022 ء میں بجلی کی طلب میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے،اس وقت 2021 کے مقابلے میں زیادہ بجلی پیدا ہورہی ہے۔