مزید خبریں

مسئلہ فلسطین کی جڑ اسرائیل کا جبری قبضہ اور تشدد ہے،اقوام متحدہ

جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے اعلیٰ سطح کے تفتیش کاروں نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطین کے مسائل کی جڑ دہائیوں سے جاری اسرائیل کا جبری قبضہ اور شہریوں پر بہیمانہ تشدد ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے تفتیش کاروں نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم سے متعلق اپنی 18 صفحات پر مشتمل رپورٹ جمع کرادی جس میں کہا گیا ہے کہ امن کے لیے فلسطینی زمینوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنا ضروری ہے۔تفتیشی ٹیم کے سربراہ ناوی پیلے نے بتایا کہ اس رپورٹ کے لیے ماضی کی تحقیقات کا بھی جائزہ لیا گیا۔انہوںنے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا احتساب ہونا چاہیے تھا لیکن ماضی میں بھی ہماری سفارشات پر عمل نہیں کیا گیا۔ناوی پیلے کے مطابق ماضی کی سفارشات پر عمل نہ کرنے سے ثابت ہوگیا کہ اسرائیل اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا اور اس بار بھی اسرائیل نے انسانی حقوق کمیشن کی تحقیقات میں تعاون نہیں کیا۔اقوام متحدہ کی تفتیشی ٹیم کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے اور کئی شہروں میں مسلسل مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں اقوام متحدہ نے اسرائیل فلسطین جنگ کے بعد یہ انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کرلیا گیا۔عالمی میڈیا کے مطابق مذکورہ بالا اقدام سے اسرائیل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی معاملات میں کلیدی اختیارات کا حامل ہوگیا ہے۔ جنرل اسمبلی کے 21ویں نائب صدور میں سے ایک گیلاد اردان ستمبر میں اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کریں گے جس سے وہ اسمبلی کے سالانہ اجلاسوں کی صدارت اور اْن کے ایجنڈوں کی ترتیب میں شامل ہوں گے۔ اردان کی اس اہم عہدے پر تقرر سے اسرائیل کو مجموعی طور پر اقوام متحدہ میں مزید اثر و رسوخ فراہم کیا گیا ہے، گیلاد اردان نے اسے اقوام متحدہ میں فلسطینیوں اور دیگر کے اسرائیل سے متعلق الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے ایک قیمتی پلیٹ فارم قرار دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ فتح ہمارے دشمنوں کو واضح پیغام دیتی ہے کہ وہ ہمیں اقوام متحدہ اور عالمی میدان میں اہم کردار ادا کرنے سے نہیں روک سکتے، نفرت کو کبھی بھی سچ پر فتح حاصل نہیں ہوسکتی اور نہ میں اس کی اجازت دوں گا۔