مزید خبریں

وزراء افسران کے بیرون ملک علاج اور دوروں پرپابندی

اسلام آباد(نمائندہ جسارت +صباح نیوز) وفاقی کابینہ نے وزرااور سرکاری افسران کے بیرون ملک علاج اوردوروں پر پابندی لگادی ۔منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہواجس میں ملک میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ اور اس پر قابو پانے کے لیے مختلف طریقوں پر غور کیا گیا، وفاقی کابینہ نے بجلی کی بچت کے لیے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات کرنے کا فیصلہ کیا جس کی کابینہ نے منظوری دے دی تاہم بازروں کی شام 7 بجے بندش کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔کابینہ نے وزرا اور سرکاری ملازمین کے پیٹرول میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری بھی دے دی ہے۔ اس کے علاوہ وزرا اور سرکاری افسران کو نئی گاڑیاں نہیں ملیں گی جبکہ سرکاری دفتروں میں سموسوں، پیٹیز اور کیک کے ساتھ چائے بھی بند کردی گئی ہے، دوپہر اور رات کا کھانا بھی اپنے پیسوں سے کھانا پڑے گا۔کابینہ اراکین کوبریفنگ میں بتایا گیا کہ گریڈ 20کے افسران کو 60ہزار، گریڈ 21کے افسران 75ہزار کا پیٹرول الائونس ملتا ہے، گریڈ 22کے افسر کو 90ہزار روپے پیٹرول الائونس ملتا ہے۔ وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کو پیٹرول الاؤنس کے ساتھ گاڑیوں کے استعمال پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ سرکاری ملازمین کو پیٹرول الاؤنس مل رہا ہے تو گاڑیاں کیوں استعمال ہورہی ہیں؟ وزیراعظم نے سرکاری ملازمین سے گاڑیاں یا الاؤنس واپس لینے کا حکم دے دیا۔کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اس وقت بجلی کی طلب اور رسد کے درمیان فرق ہے، بجلی کی طلب 28400 میگاواٹ ہے جب کہ دستیاب بجلی 25600میگاواٹ ہے، ہم نے اس ماہ بجلی پچھلے سال سے زیادہ پیدا کی ہے، 2 دن وزیراعظم نے صرف لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو دیکھا، اب 2871 میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں شامل کرلی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 15 جون تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ساڑھے 3گھنٹے پر آجائے گی جب کہ 30 جون تک پورٹ قاسم پلانٹ کے 600 میگاواٹ سسٹم میں شامل ہوں گے، اس کے بعد لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 2 گھنٹے پر آجائے گا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ورکنگ ڈیز میں جمعہ کو گھر سے کام کرنے کی تجویز آئی ہے جیسا کہ کورونا وائرس کے حالات میں ہوا تھا جس پر وزیراعظم نے اس تجویز کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے کہ اس سے موثر فائدہ اٹھایا جاسکے، ایک تجویز مارکیٹوں کی جلد بندش کی آئی تھی جس پر کمیٹی تشکیل دی ہے جب کہ تاجروں اور کاروباری حلقوں کو مارکیٹ کی جلد بندش پر اعتماد میں لیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مارکیٹ کی جلد بند کرنے کی بھی تجویز پر تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ آج (بدھ کو) قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور وزیراعظم ان سے مشاورت کریں گے جس کے بعد اس کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ سرکاری سطح پر گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگادی گئی ہے، سرکاری میٹنگز کو ورچوئل اور وڈیو پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جب کہ تمام سرکاری دفاتر میں لنچ ، ڈنراور ہائی ٹیز پر مکمل پابندی عاید کردی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جتنے فیصلے کابینہ میں کیے گئے ہیں ان پر آج سے عمل شروع ہوجائے گا۔