مزید خبریں

گستاخانہ بیان، حکومت بھارت سے کاروبار اور تعلقات ختم کرے،عمران خان

اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیز بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سخت پوزیشن لینے بھارت سے تعلقات اورتجارت ختم کرنے اور بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔ بنی گالہ اسلام آباد میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر 4عرب ممالک سخت ایکشن لے سکتے ہیں تو پاکستان بھی لے، بھارت مین یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا،شریف خاندان مودی سے اپنے تعلقات توڑ کر سخت ایکشن لے۔وکلا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اتحادی حکومت شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس حکومت کے آنے سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے، پاکستان میں اتنی مہنگای کبھی نہیں دیکھی۔عمران خان نے کہا کہ 50سال بعد ڈیم بن رہے تھے کیوں کہ پاکستان میں سب سے بڑا پانی کا ہے جسے حل کرنے کے لیے ڈیم بنارہے تھے جس کا کام امپورٹڈ حکومت کے باعث رک جائے گا۔انہوں نے کہا کہ موڈیز نے ہماری معیشت کو مستحکم سے منفی کردیا ہے اور منفی ریٹنگ کی وجہ سے اب قرضے نہیں ملیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے ملزم قاضی بن جائے؟ دنیا کے کسی قانون میں ایسا نہیں ہے، اس وقت ملک میں قانون کی حکمرانی بحال کروانا وکلا اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے، ملک کی قیادت وہ کررہے ہیں جن پر کرپشن کے مقدمات ہیں، کابینہ کے 60 فیصد ارکان ضمانتوں پر ہیں،آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، ہماری اصل توہین یہ ہے کہ بڑے بڑے ڈاکوں کو ملک پر مسلط کر دیے گئے، شہباز شریف اور اس کے بیٹے کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونی تھی، الیکشن کمیشن حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ لوگ الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر انتخابات جیتنے کا پلان بنارہے ہیں۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور قاتل وزیرداخلہ ہمارے خلاف مقدمات بنا رہے ہیں، کیسز کر کے مجھے جیل میں بندکرنے کی کوشش ہو رہی ہے،پہلے سازش کے تحت آئے اور پھر نیب میں کیسز ختم کرا رہے ہیں۔