مزید خبریں

خواتین کے وفد کی وفاقی وزیر مرتضیٰ محمود سے ملاقات

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود سے ایف پی سی سی آئی کی نائب صدر رفعت ملک کی سربراہی میں کاروباری خواتین کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں ایف پی سی سی آئی لاہور آفس کی کوآرڈینیٹر برائے وومن انٹرپینور قیصرہ شیخ، سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی و سابق صدر لاہور وومن چیمبر ڈاکٹر شہلا جاوید اختر ‘ صدر لاہور وومن چیمبر صام علی دادا شامل تھیں۔ ملاقات کے دوران وفد نے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود کو کاروبای خواتین، وومن چیمبرز کو درپیش مسائل، سمیڈا سمیت مختلف محکموں کی خواتین بارے پالیسیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر رفعت ملک نے کہا کہ خواتین برآمدات پر مبنی صنعتوں اور مختلف شعبوں کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کا ایک مقصد کاروباری خواتین کے ساتھ ساتھ خواتین ورکرز کو متحد کرنا ہے تاکہ ان کے لیے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ خواتین کاروباریوں میں کاروبار کی حوصلہ افزائی میں مدد کرے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی نصف آبادی کو نظر انداز کرنا کسی بھی معیشت کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے خلاف ہے۔ حکومت پاکستان خواتین کے کاروبار کے فروغ کے لیے پالیسیاں مرتب کرے تاکہ کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے قانون سازی کی جائے اور خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے کہا کہ پاکستان کو اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے برآمدات میں بڑے اضافے کی ضرورت ہے اور انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ برآمدات کو بڑھانے کے لیے کردار ادا کریں۔ حکومت معیشت کا رخ موڑنے کے لیے سخت محنت کر رہی تھی اور اسے امید تھی کہ معاہدے کے بعد روپیہ مستحکم ہو جائے گا۔ حکومت وفاقی بجٹ میں صنعتوں اور خاص طور پر خواتین تاجروں کو ریلیف فراہم کرے گی۔ وفاقی بجٹ بزنس فرینڈلی بجٹ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت NPO، SMEDA، TUSDEC اور دیگر متعلقہ MoIP تنظیموں کے ذریعے خواتین کاروباریوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی تاکہ خواتین کاروباری اپنے متعلقہ شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔