مزید خبریں

اسلام آبادکے تاجروں کاپیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر جمشید اختر شیخ کی زیر قیادت چیمبر کی ٹریڈرز کمیٹی کاایک اجلاس منعقد ہوا۔ ٹریڈرز کمیٹی کے کنوینر خالد چودھری، چیئرمین فائونڈر گروپ خالد اقبال ملک، چیمبر کے سابق صدر محمد اعجاز عباسی، آل پاکستان انجمن تاجراں کے صدر اجمل بلوچ، جی ٹین کے سیکرٹری جنرل اظہر امین، جی الیون کے صدر آفتاب گجر اور سیکرٹری جنرل سید قیصر عباس، سٹیل مارکیٹ کے صدر عرفان چودھری، ایف ٹین مرکز کے صدر طاہر عباسی اور سیکرٹری جنرل ملک نعیم اقبال، جناح سپر کے سیکرٹری جنرل عبدالرحمٰن صدیقی، بلیو ایریا کے صدر راجہ حسن اختر اور گروپ لیڈر فرقان چودھری، ستارہ مارکیٹ کے سیکرٹری جنرل رانا اکرام، کراچی کمپنی کے سیکرٹری جنرل نعیم عباسی اور نائب صدر شاہد عباسی، آبپارہ مارکیٹ کی سینئر نائب صدر شفیق عباسی اور سیکرٹری جنرل اختر عباسی، جی بارہ کے صدر محمود احمد خان، جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر زاہد حمید اور سیکرٹری جنرل شمیم احمد خان، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر ملک شبیر اور سیکرٹری جنرل چودھری بابر، جی تیرہ کے صدر میاںرزاق، آئی ایٹ سے چودھری وحید چیمہ اور دیگر مارکیٹوں کے عہدیداران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی وگیس کی قیمتوں میں بے جا اضافہ فوری واپس لیا جائے کیونکہ اس سے مہنگائی کا شدید طوفان آئے گا اور عوام کی قوت خرید میں نمایاں کمی ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوں گی جبکہ غربت و بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر جمشید اختر شیخ نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے چھوٹے تاجروں کیلیے فکسڈ ٹیکس نظام رائج کرنے پر اتفاق کیا تھا اور اس مقصد کیلیے قانون سازی کا عمل بھی شروع کیا گیا تھا لیکن اس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ لہذا انہوں نے موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں چھوٹے تاجروں کیلیے فکسڈ ٹیکس متعارف کرایا جائے جس سے ٹیکس کی بنیاد کو وسعت ملے گی اور ملک کے ٹیکس ریونیو میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئی ایم ایف کی وجہ سے فکسڈ ٹیکس رائج کرنا ممکن نہیں تو پھر حکومت خود تشخیصی ٹیکس نظام کو فور ی طور پر بحال کرے کیونکہ اس نظام کی وجہ سے پہلے بھی ٹیکس ریونیو کو بہتر فروغ ملا تھا جبکہ تاجر برادری بھی اس سے مطمئن تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت کو آئی ایم ایف کی وجہ سے قیمتیں بڑھانی پڑ رہی ہیں تاہم حکومت عام آدمی کو مہنگائی سے بچانے کیلیے تمام ممکنہ اقدامات لے اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی متاثر ہونے سے بچایا جائے۔ فائونڈر گروپ کے چیئرمین خالد اقبال ملک اور چیمبر کے سابق صدر محمد اعجاز عباسی نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے لہذا سی ڈی اے اور ایم سی آئی ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی جن مارکیٹوں کو سی ڈی اے نے ابھی تک نظر انداز کیا ہوا ہے وہاں فوری طور پر ترقیاتی کام شروع کئے جائیں تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں پارکنگ کی عدم دستیابی سے تاجروں کو کافی مشکلات درپیش ہیں لہذا سی ڈی اے تمام مارکیٹوں میں پارکنگ کی سہولت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے مارکیٹ ایسوسی ایشنوں کے تعاون سے مارکیٹوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرے اور آئی ٹین، آئی الیون سمیت دیگر مارکیٹوں سے ریڑھیوں کو باہر کسی خاص جگہ منتقل کیا جائے کیونکہ ریڑھیوں کی وجہ سے مارکیٹوں کا کاروبار متاثر ہوتا ہے۔آل پاکستان انجمن تاجرں کے صدر اجمل بلوچ اور چیمبر کی ٹریڈرز کمیٹی کے کنوینر خالد چودھری نے کہا کہ تاجروں کو ٹریڈ لائسنس اور بورڈ ٹیکس کے نوٹسز جاری کرنا فوری بند کیا جائے اور تاجر رہنمائوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کا متفقہ حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے 40روپے مربع فٹ کے حساب سے بورڈ ٹیکس لینے پر رضامندی ظاہر کی تھی لہذا اسی ریٹ پر بورڈ ٹیکس لیا جائے جبکہ ایک ہزار روپے فیس لے کر ٹریڈ لائسنس جاری کیا جائے۔ اجلاس میں مختلف مارکیٹوں کے عہدیداران نے اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کو حل کرانے کیلیے چیمبر سے تعاون کی اپیل کی۔
تاجرمطالبہ