مزید خبریں

سیسی میں غیر قانونی کام نہ کیے جائیں‘ نوشاد اختر

سیسی ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا اجلاس چیئرمین نوشاد اختر کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں 16 مئی کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں منعقد کی جانے والی گورننگ باڈی کے اجلاس کے ایجنڈے اور اس میں منظور کیے جانے والی معاملات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں کچھ ڈائریکٹرز کی کمی کا بہانا بناتے ہوئے جو کو خود ایک بہت بڑا جھوٹ اور فراڈ تھا کی بنیاد پر ممبران گورننگ باڈی سے اس بات کی اجازت لی گئی ہے
کہ وہ جب چاہیں گریڈ 17 کے کسی بھی افسر کو گریڈ 18 میں بطور ڈائریکٹر پوسٹ کرسکتے ہیں۔ اسی طرح گریڈ 19 کی سینئر ترین پوسٹوں پر کسی بھی پسندیدہ 18 گریڈ کے افسر کو تعینات کرسکتے ہیں۔ گورننگ باڈی کا فیصلہ نا صرف سیسی کے رولز ریگولیشن سے متصادم ہے ساتھ ہی ان معاملات پر سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ حیرت انگیز اور افسوسناک بات یہ ہے کہ سیسی کی گورننگ باڈی نے فیصلے نقصانات کا جائزہ لیے بغیر ایک ایسے ایجنڈے کی منظوری دی جو کہ اس اجلاس کے اوریجنل ایجنڈے میں شامل ہی نہیں تھا۔ یہ ورکنگ پیپر سیسی کی انتظامیہ نے جان بوجھ کر دوران اجلاس اسی وقت پیش کیا تا کہ ممبران گورننگ باڈی اس موضوع کو نہ تو پڑھ سکیں اور ہی نہ غور کرسکیں۔ یہ ورکنگ پیپر دوران اجلاس ہی پیش کیا گیا اور فوری طور پر اس کی منظوری لی گئی۔ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں اس بات کا متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ سیسی کی گورننگ کا یہ فیصلہ ناصرف سیسی کے اپنے موجودہ قوانین بلکہ عدالتی فیصلوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس فیصلہ جلد عدالت میں چیلنج کیا جائے، تاکہ آئندہ اس طرح کے معاملات کا راستہ روکا جاسکے۔