مزید خبریں

سکھر ، فیڈرل شریعت کورٹ کا بینچ قائم ، چیف جسٹس نے افتتاح کیا

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں فیڈرل شریعت کورٹ کا بینچ قائم کر دیا گیا،قائم مقام چیف جسٹس نے افتتاح کیا ،اب لوگوں کو شریعت کے حوالے سے کیسز کے لیے کراچی یا اسلام آباد جانا نہیں پڑے گا ،جسٹس سید محمد انور کا تقریب سے خطاب، وفاقی شرعی عدالت نے سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے عوام کی سہولت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سکھر کی عمارت میں اپنی عدالت کا بینچ قائم کر دیا جس کا افتتاح وفاقی شرعی عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس سید محمد انور نے کیا۔ اس موقع پر وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس خادم حسین اور سکھر ہائی کورٹ بار کے وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ تقریب سے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس سید محمد انور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھر میں وفاقی شرعی عدالت کے قیام سے سکھر اور لاڑکانہ ریجن کے عوام کو سہولت ملے گی اور انہیں شرعی و حدود کیسز کے لیے کراچی اور اسلام آباد نہیں جانا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ہائی کورٹس پرکیسز کا دباؤ ہے جس کو مد نظررکھتے ہوئے وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے ملک کے مختلف ریجنز میں بینچز قائم کیے جارہے ہیں تاکہ شرعی اور حدود کے حوالے سے کیسز ان بینچز میں منتقل ہوسکیں اور ہائی کورٹس پر دباؤ کم ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار سکھر آیاہوں لیکن سکھر آنے سے قبل مجھے اس بات کا کوئی اندازہ نہ تھا کہ میرا یہاں اس طرح شاندار استقبال ہوگا مجھے اتنی محبت یہاں ملے گی مجھے یہاں پر سندھ کی ٹوپی اور اجرک کا ثقافتی تحفہ دیا گیا جسے میں کبھی بھول نہ پاؤں گا ۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ شاہ عبداللطیف بھٹائی کی دھرتی ہے جس نے ہمیشہ امن محبت اور بھائی چارے کا درس دیاہے۔ جسٹس سید محمد انور کا کہنا تھا کہ سکھر میں سیاحت کے حوالے سے بہت کچھ ہے لیکن افسوس اسے پروموٹ نہیں کیا جارہاہے اگر اسے صحیح طریقے سے پروموٹ کیا جائے تو علاقے کی معیشت بہتر اور مضبوط ہوسکتی ہے، ان کا کہنا تھاکہ سندھ کی ثقافت زندہ ہے اور خود بول رہی ہے اور یہ ثقافت کبھی نہ مٹنے والی ہے۔