مزید خبریں

معیشت مضبوط نہ ہوتو فوج بھی ملک کی حفاظت نہیں کرسکتی،عمران خان

دیر بالا (آن لائن)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آج ہماری معیشت جس طرف جارہی ہے اس سے ملک کو خطرہ ہے اور اگر معیشت مضبوط نہ ہو تو صرف فوج بھی ملک کی حفاظت نہیں کر سکتی، اچھی بھلی ہماری حکومت چل رہی تھی اسے کیوں گرایا، شہباز شریف سازش کی ہے تو اب ذمہ داری بھی لو اور معیشت ٹھیک کرکے دکھاؤ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر بالا میں تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہمارا نوجوان اپنی قوم کے لیے کھڑا ہو اور کبھی کسی کی غلامی قبول نہ کرے۔ انہوں کہا کہ جس نظریے پر پاکستان بنا تھا، جب تک ہم اس نظریے پر واپس نہیں جائیں گے، ہم وہ قوم نہیں بن سکتے جو علامہ اقبال کا خواب تھی، ایک اسلامی فلاحی ریاست کا قیام جس کے لیے ہمارے عظیم لیڈر قائد اعظم نے جدوجہد کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ مل کر بھارت اور اسرائیل نے سازش کی تھی، انہوں نے بوٹ پالش کرنے والے شہباز شریف کو ہمارے اوپر مسلط کیا، اس کو اس لیے لے کر آئے جو حکم اس کے آقا کرتے ہیں، یہ وہ سارے حکم مانے گا اور جو اس نے آ ئی ایم ایف سے پہلا حکم لیا وہ پیٹرول کی قیمت میں 60 روپے اضافہ تھا۔ عمران خان نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت بڑھتے ہی فضل الرحمن عمرہ کرنے چلے گئے کہ عوام کا سامنے کیسے کریں گے، یہ عمرہ کرنے بھی بھیس بدل کر گئے ہیں کہ کہیں وہاں بھی ڈیزل ڈیزل کی آوازیں نہ لگ جائیں حالانکہ ہم کہتے ہیں کہ ان مقدس مقامات پر کسی پر آوازیں نہ کسی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت پر بھی آئی ایم ایف کا دباؤ تھا کہ پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کے ریٹ بڑھا دو لیکن عمران خان کا جینا مرنا پاکستان میں ہے اور وہ کسی کے سامنے نہیں جھکتا، نوجوانوں آپ نے کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکنا کیونکہ یہ شرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے لیکن امپور ٹڈ حکومت کے سربراہ آصف زرداری، شہباز شریف اور نواز شریف کی دولت ملک سے باہر پڑی ہے، ان کے چوری کے پیسے ملک سے باہر پڑے ہیں۔ عمران خان نے کہا مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کی حکومت ہمیشہ کرپشن پر گرتی تھیں، اس حکومت کو انہوں نے کہا کہ ہم نے مہنگائی پر گرائی ہے، بلاول نے مہنگائی مارچ کیا لیکن ساڑے تین سال میں ہونے والی مہنگائی اور یہ جو 30دن میں مہنگائی ہوئی ہے، وہ سب کے سامنے ہے، یہ حکومت مہنگائی کی وجہ سے نہیں سازش کے تحت گرائی تاکہ امریکا کے پتلوں کو اوپر بٹھایا جا سکے، ہندوستان سے شریف خاندان کے تعلقات ہیں تو ان کے لوگ یہاں لائے جائیں، اسرائیل میں پہلی مرتبہ پاکستانی گئے جن میں سرکاری ادارے میں کام کرنے والا شخص بھی شامل ہے، یہ ساری کوشش ہے کہ امریکا، اسرائیل اور بھارت کا ایجنڈا پاکستان پر نافذ کیا جائے اور پاکستان کو غلام بنایا جائے لیکن ہم نے کسی صورت یہ غلامی تسلیم نہیں کرنی۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں شہباز شریف کی شکل پر عجیب سا خوف آیا ہوا ہے، کہتے ہیں کہ مجھے پتہ ہی تھا کہ انہوں نے کیا بارود کی سرنگیں بنائی ہوئی ہیں، میں شہباز شریف سے ایک سوال پوچھتا ہوں کہ اگر آپ سے حکومت نہیں ہوتی تھی تو یہ سازش کی کیوں؟، آپ کہتے ہیں بڑے مشکل حالات ہیں تو نہ سازش کرتے، آج کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی وجہ سے سب کچھ ہوا تو عمران خان کو رہنے دیتے، پھر تو ذمے داری میری ہوتی، اگر اب بوٹ پالش کر کے اقتدار میں آ گئے ہو تو اب ذمے داری لو، ادھر ادھر نہ بھاگو بلکہ ٹھیک کر کے دکھاؤ۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری معیشت جس طرف جارہی ہے اس سے ملک کو خطرہ ہے، ہم نے جو نیشنل سیکورٹی پالیسی بنائی تھی اس کے مطابق جب معیشت مضبوط نہ ہو تو صرف فوج بھی ملک کی حفاظت نہیں کر سکتی، یہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، جتنی معیشت کمزور ہو گی، ہماری سیکورٹی بھی کمزور ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نیوٹرل سے سوال پوچھتے ہیں کہ جب آپ کا کام ملک کا دفاع کرنا ہے اور جب آ پ کو پتہ چلا کہ یہ مراسلہ آیا اور معاملہ نیشنل سیکورٹی کونسل میں رکھا گیا تو ہماری ساری عسکری، فوجی قیادت اور دفتر خارجہ وہاں موجود تھی، جب نیشنل سیکورٹی کونسل نے کہہ دیا کہ بیرونی مداخلت ہوئی ہے اور امریکا کی مذمت کی گئی تو پھر جن کا کام ملک کا دفاع کرنا ہے کیا ان کام نہیں تھا کہ نیوٹرل رہنے کے بجائے اس مداخلت کے خلاف پوری کوشش کرتے کیونکہ اس کا نقصان تو پاکستان کو ہو رہا ہے اور ملک مشکل میں ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس مشکل صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہیں، کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، سارا پاکستان الیکشن کے لیے تیار ہے، واشنگٹن، اسرائیل یا بھارت کے بجائے پاکستان کے عوام فیصلہ کریں کہ وہ کس قسم کی حکومت چاہتے ہیں۔