مزید خبریں

آئی ایم ایف کا دبائو‘مہنگائی نے 10رکنی مخلوط حکومت کو رسوا کردیا

کراچی ( تجزیاتی رپورٹ: محمد انور ) متحدہ مخلوط حکومت نے آئی ایم ایف کا املا لے لیکر اپنی اصلیت قوم کے سامنے آشکار کرکے برسوں کا کام چند دنوں میں کرکے عوام کی آنکھیں کھول دیں اور نیندیں اڑادیں۔ شاید ہر منفی و کڑوی بات برداشت کرتے ہوئے جمہوریت کا تسلسل جاری رکھنے کی خواہش مند کے لیے یہ امر بھی باعث خوش قسمتی ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار’’3 چمپئن سمیت 10 سیاسی پارٹیاں باجماعت ” اپنے آپ کو قوم کے سامنے رسوا کررہی ہیں اور یہ وضاحت بھی کررہی ہیں کہ ان کے سامنے ملک و قوم کے مفادات سے زیادہ آئی ایم ایف کے پاکستان دشمن اسکرپٹ کی اہمیت ہے۔ خیال رہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے اندر موجودہ حکومت کے بارے میں اتفاق سے زیادہ اختلاف پائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ مسلم لیگ نواز میں مبینہ طور پر وزیراعظم شہباز شریف اور پارٹی کے سربراہ میں وزارت عظمیٰ اور حکومت کے امور پر اختلاف پائے جاتے ہیں ، دوسری طرف یہ بھی شنید ہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے اپنے والد آصف زرداری سے بہت سے پارٹی امور پر مبینہ طور پر اختلاف پائے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ان اہم جماعتوں میں ایسے فیصلے ہورہے ہیں جس کی وجہ سے پورے اتحاد کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے قیام کے حمایتی پیپلزپارٹی کے بڑے رہنما تھے جبکہ چیئرمین بلاول فوری حکومت بنانے کے اسی طرح مخالف تھے جس طرح ن لیگ کے نواز شریف مخالفت کررہے تھے۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ مخلوط حکومت کے لیے ان پارٹیوں کے باہر کے عناصر کا دباؤ نظر آتا ہے جو امریکا کی رجیم چینج پالیسی کا جواب دینا ہیں۔ موجودہ حکومت اگرچہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر پیٹرول اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرچکی ہے لیکن اس اضافے کے ساتھ ہی اس کی سیاسی مشکلات میں اضافہ بھی ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں اس بات کے خدشات واضح ہوچکے ہیں کہ یہ حکومت اپنی مدت پوری کیے بغیر ختم ہوجائے گی اور یہی بات اتحادی حکومت کی ناکامی ایک نئی تاریخ رقم کرے گی۔