مزید خبریں

ترقیاتی بجٹ 2184 ارب روپے رکھنے کی تجویز

اسلام آباد (اے پی پی/آئی این پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اصلاحات احسن اقبال نے پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کے سالانہ اجلاس کے بعد سیکرٹری منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے ترقیاتی بجٹ 2184 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی ہے جس میںصوبوں کے لیے 1384 ارب وفاق کا ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ،اراکین قومی اسمبلی کی پبلک اسکیم کے لیے91 ارب اراکین کوپی ایس ڈی پی کے تحت فنڈز دیے جائیں گے۔ نئے مالی سال کے لیے سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی)کا حجم800 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، 100 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت خرچ ہوں گے، ترقیاتی بجٹ کا 90 فیصد حجم جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہوگا ، پی ایس ڈی پی میں سیاسی بنیادوں پر شامل کیے گئے 44 فیصدصوبائی منصوبوں کو جلد از جلدختم کیا جائے گا۔لیپ ٹاپ اسکیم نوجوانوں کے لیے دوبارہ شروع کی جائے گی، بلوچستان ترقیاتی بجٹ کا فوکس ہوگا ، ترقیاتی بجٹ کا سب سے زیادہ حصہ بلوچستان کو دیا جائے گا،سابقہ فاٹا کے لیے 50 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔ 2018 میں جب ہم حکومت چھوڑ رہے تھے تو اس وقت ہمارا ترقیاتی بجٹ تقریباً ایک ہزار ارب روپے تھا،4 برسوں میں اس بجٹ کو 2 ہزار ارب روپے تک بڑھنا چاہیے تھا لیکن گزشتہ سال اس کا حجم کم ہوکر500ارب روپے ہو گیا جو 2018 کے مقابلہ میں50فیصد کم ہے، عوام کی ترقیاتی ضروریات میں اضافہ ہوا لیکن بدقسمتی سے بجٹ کم ہوا، یہ قوم کے لیے المیہ جبکہ حکومت کے لیے ایک بڑاچیلنج ہے۔احسن اقبال نے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم آفس میں یونیورسٹی کا منصوبہ بوگس منصوبہ تھا،پی ایم آفس میں یونیورسٹی کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ڈکٹر عبدالقدیر خان کے نام سے یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔