مزید خبریں

شکارپور ، مہنگائی کیخلاف مختلف تنظیموں کی احتجاجی ریلیاں

شکارپور (نمائندہ جسارت) شکارپور میں مہنگائی کے خلاف مختلف تنظیموں کی جانب سے علیحدہ علیحدہ ریلیاں۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں پی ٹی آئی، جنون شعور اور پاکستان سنی تحریک کی جانب سے علیحدہ علیحدہ ریلیاں نکالی گئی اور پریس کانفرنس کی گئی۔ اس سلسلے میں مہنگائی کے خلاف مرکز کی کال پر پی ٹی آئی شکارپور کی جانب سے سابق صوبائی وزیر پی ٹی آئی سندھ کے نائب صدر آغا تیمور خان پٹھان کی ہدایت پر آغا ہاؤس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت پی ٹی آئی کے رہنماؤں عمار گل پٹھان ،سید فائق علی شاہ، محسن خان پٹھان، رفیع اللہ خان ، عبدالغنی جھکرو ، محسن سومرو اور ایڈوکیٹ حسین بخش بروہی نے کی۔ ریلی میں شریک شرکا کے ہاتھوں میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اور بینرز تھے جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے اور پیٹرول ، گیس ،بجلی اور کھانے پینے کی اشیا کی مہنگائی کے خلاف نعرے امپورٹڈ حکومت نا منظور، نااہل حکمرانوں کو ہٹاکر الیکشن کرائے جائیں ، ریلی میں بوڑھے ، بچے اور نوجوان شامل تھے۔ علاوہ ازیں مہنگائی کے خلاف جنون اور شعور کی جانب سے اللہ والا چوک سے پریس کلب تک راشد علی لاشاری، زاہد بھنبھرو،ایڈووکیٹ ظفر علی چنااور طاہر بھٹوکی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ دوسری جانب سنی تحریک کے ڈویژنل صدر علامہ حبیب احمد قادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکمران ایک آتا ہے دوسرا جاتا ہے ، آنے والا جانے والے پر الزام لگاتا ہے کہ ملک کے معاشی حالات سابقہ حکمران خراب کر گئے ہیں، یہ ڈرامے کب ختم ہوںگے، یہ کہانی لمبی ہوگئی، ہر آنے والا اپنے عیب چھپانے کے لیے دوسروں پر الزام لگتا ہے سوال یہ ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل ،بجلی کے ریٹ آئے روز بڑھائے جارہے ہیں، عوام پوچھتا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس ہمارے ملک کو کون رکھ آیا ہے، جب پیٹیرول مہنگا ہوتا ہے تو ہرچیز مہنگی ہوجاتی ہے ، غربت اور بے روزگاری کے باعث عوام پریشان ہے، نہ کوئی فیکٹریاں لگ رہی ہیں نہ ہی نوجوانوں کو نوکریاں مل رہی ہیں، عوام ان حالات میں مایو س ہوچکے ہیں ، اب سوائے سڑکوں پر نکلنے کے لیے ان کے پاس کوئی راستے نہیں ہے، بے امنی حد سے بڑھتی جارہی ہے اب تو یہاں تک مسئلہ آن پہنچا ہے کہ خود پولیس محفوظ نہیں ، حکمران پرانا اور ناکارہ اسلحہ دیکر ان کو ڈاکوؤں سے لڑنے کے لیے بھیجتے ہیں جبکہ ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے ، شہروں کا حال سندھ بھر میں برا ہے، گٹروں کے ڈھکن کھلے ہوئے ہیں سڑکوں پر آنے جانے والی خواتین ، بچوں اور بوڑھوں کو خطرہ رہتا ہے، گندگی نے سندھ بھر کو گندا کرکے رکھ دیا ہے ، بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں ہورہی ہیں ، جمہوریت میں ہر ایک کو الیکشن لڑنے کا حق ہے ، مگر یہاں سلسلہ الٹ ہے ، لوگوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، من گھڑت کیس لگائے جارہے ہیں ، ہم کہتے ہیں کہ آزمائے ہوئوں کو نہ آزمانہ ، نئے آنے والے چہروں کو موقع فراہم کیا جائے ، پروفیشنل اپنے بنگلے اور نئی گاڑیاں تو بنا رہے ہیں لیکن غریب ، غریب تر ہوتا جارہا ہے۔